تل ابیب(صباح نیوز)اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے معاہدہ طے پانے میں ناکامی کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کی پٹی کے لیے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کر دیا۔ وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج ، غزہ کی پٹی میں “بفر زون ز اور اسٹریٹجک پوزیشنز” سکیورٹی کنٹرول برقرار رکھے گی۔ سکیورٹی حماس کے ماتحت نہیں ہوگی۔ غزہ میں سکیورٹی کا کنٹرول اسرائیلی فوج کے ہاتھ میں رہے گا ۔ یہاں حماس کی حکومت نہیں رہے گی۔ یہاں حماس کا کوئی فوجی کنٹرول نہیں ہوگا۔ اپنے بیان میںاسرائیلی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ غزہ میں بفر زونز اور کنٹرول سائٹس ہوں گی اور اس کے ساتھ ہم تمام یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کو شکست دینے کے لیے کام کریں گے۔
کاٹز نے مزید کہا کہ غزہ اور مصر کی سرحد کے ساتھ فلاڈیلفیا محور کی سکیورٹی اسرائیلی فوج کے ہاتھ میں رہے گی۔ جس سے خطرات کو دور کرنے، سرنگوں کی کھدائی کو روکنے، دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کو روکنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ لبنان اور شام کی طرح یہاں غزہ میں بھی ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اسرائیلی قصبوں، اسرائیل کے شہریوں اور اسرائیل کے فوجیوں کے خلاف مزید خطرات پیدا نہ ہوں۔یہ بیانات اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے دونوں فریقوں کے درمیان الزامات کے تبادلے اورکسی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد سامنے آئے ہیں۔
حماس نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نے نئی شرائط رکھی ہیں جس کی وجہ سے معاہدے تک پہنچنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستیوں اور فوجی اڈوں پر حماس کے حملے کے بعد سات اکتوبر کو اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد سے نومبر 2023 میں صرف ایک جنگ بندی عمل میں آئی ہے۔ اس سات روزہ جنگ بندی کے دوران سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 100 کے قریب اسرائیلی اور دیگر غیر ملکی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا۔