واشنگٹن(صباح نیوز) قطر نے 2022 کے فٹ بال ورلڈ کپ کے میزبان کی حیثیت سے تقریبا 200 بلین ڈالر خرچ کیے تھے۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایسوسی ایشن فٹ بال فیفا نے سعودی عرب کو 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کی ذمہ داری سونپی ہے تاہم سعودی عرب نے تاحال منصوبے کے لیے لاگت کے تخمینے کا اعلان نہیں کیا بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کا عالمی کھیلوں کی دنیا میں بہت زیادہ اثر و رسوخ ہے۔ مملکت نے حالیہ برسوں میں کار ریسنگ، گولف، ٹینس اور باکسنگ جیسے کھیلوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
مملکت نے حال ہی میں دنیا کے سب سے باوقار فٹ بال ٹورنامنٹ ورلڈ کپ کی میزبانی کا حق حاصل کیا ہے۔ صرف ایک بار یہ ٹورنامنٹ خلیج عرب کے کسی ملک میں 2022 میں قطر میں منعقد ہوا تھا۔ٹورنامنٹ دوسری بار مشرق وسطی میں واپس آیا ہے۔ 11 دسمبر کو انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایسوسی ایشن فٹ بال فیفا نے سعودی عرب کو 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی کی ذمہ داری سونپی ہے۔آسٹریلیا کے دستبردار ہونے کے بعد سعودی عرب نے ہر چار سال بعد منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے درخواست دی۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان تیل سے ہٹ کر مملکت کی معیشت کو متنوع بنانے کی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔ ان کی توجہ نئی صنعتوں کی تعمیر، سیاحت کو فروغ دینے اور سعودی نوجوانوں کے لیے تفریحی مواقع پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔ اس نقطہ نظر سے سعودی عرب کھیلوں پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔سعودی عرب پہلے ہی سالانہ فارمولہ 1 گراں پری کی میزبانی کر رہا ہے۔2027 فیفا ایشین کپ اور 2029 کے ایشیائی سرمائی کھیلوں کا انعقاد کرنے والا ہے۔
سعودی مقامی فٹ بال لیگ میں کرسٹیانو رونالڈو جیسے بین الاقوامی ستارے بھی شامل ہیں۔ ورلڈ کپ کی میزبانی لاکھوں نئے زائرین کو راغب کر سکتی ہے، جس سے آمدنی کے نئے ذرائع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔سنہ 2034 کے فٹ بال کپ کے میزبانی کے خواہش مند ممالک کا مقابلہ شروع سے ہی محدود تھا کیونکہ فیفا نے طے کیا تھا کہ ٹورنامنٹ کی میزبانی ایشیا کرے گا۔ آسٹریلیا دوسرے کھیلوں کے مقابلوں کی میزبانی پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد دستبردار ہو گیا۔سعودی عرب کی فٹ بال کے بنیادی ڈھانچے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کی خواہش اور FIFA کے ساتھ اس کے مضبوط تعلقات کی روشنی میں دوسرے ممالک نے مقابلہ کرنے کے لیے درخواست دینے میں ہچکچاہٹ محسوس کی ہے۔تیل کی دیو ہیکل کمپنی سعودی آرامکو شمالی امریکہ میں 2026 ورلڈ کپ اور برازیل میں 2027 خواتین کے ورلڈ کپ کی سپانسر ہے۔
سعودی عرب کا 2034 میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کے منصوبے کو حوصلہ مند منصوبہ سمجھا جاتا ہے۔ مملکت نے اپنے منصوبے کے لیے لاگت کے تخمینے کا اعلان نہیں کیا۔ قطر نے 2022 کے ایڈیشن کے انعقاد پر تقریبا 200 بلین ڈالر خرچ کیے تھے، حالانکہ اس اعداد و شمار میں نئے میٹرو نیٹ ورک کی تعمیر جیسے منصوبے شامل ہیں جو کہ ایونٹ منعقد نہ ہونے کی صورت میں بھی تعمیر ہو سکتے تھے۔