نوشہرہ(صباح نیوز)وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ مرکز نے ھمارا حق نہ دیا تو پھر ہم چھیننا جانتے ہیں،صوبائی حکومت متاثرین کو فل فلیج سہولیات فراہم کررہی ہے، صوبے 249افراد جانبق،390زخمی جبکہ 25ھزار مکانات تباہ ہوئے ہیں 24 ہزار مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے،جانبحق اور زخمیوں کو امدادی چیک د ی گئی ھیں،چیئرمین عمران خان صوبے کا دورہ سیلاب کے آغاز پر کرچکے تھے تاھم ان علاقوں میں بعد میں سیلاب آیا تو وہ یہاں بھی آئیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے اور امان گڑھ متاثرین کیمپ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے نوشہرہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، امانگڑھ متاثرین کیمپ میں متاثرین سے ملاقات کی،متاثرین سیلاب کو صوبائی حکومت کی جانب سے فراھم کی جانے والی سہولیات کاجائزہ لیا اس موقع پر تحصیل ناظم اسحاق خٹک ،ایم پی اے ابراہیم خٹک،میاں خلیق الرحمان ،ادریس خٹک ،میاں عمر کاکاخیل بھی ھمراہ تھے،ڈپٹی کمشنر نوشہرہ میر رضا ازگن نے بریفنگ دی۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہاکہ امپورٹڈ وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں کادورہ فوٹو سیشن کے علاہ کچھ نہیں تھا،ایک جوکرآیا اور لوگوں کو انٹرٹین کیا ھونا تو یہ چاہیے تھا کہ وہ دیگر صوبوں کی طرح خیبرپختونخوا کو اپنا حق دیتے لیکن انہیں متاثرین سے کوئی سروکار نہیں وہ صرف فوٹو سیشن کیلئے آئے تھے انکی فوٹو سیشن تو پوری دنیا میں مشہور ہے اور انکی انداز گفتگو بھی،انہوں نے کہاکہ جب میں وزیر اعلی بن تھا تو اس وقت بھی وہ کچھ ایسی ہی گفتگو کیاکرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ وزیراعظم فوٹو سیشن کی بجائے خیبرپختونخوا کو اپنا حق دیں کیونکہ خیبرپختونخوا دیگر صوبوں کی طرح سیلاب سے متاثر ہے انہوں نے کہا کہ اگر مرکز نے ہمارے صوبیکو نظر انداز کیا تو پھر ھم اپنا حق چھیننا بھی جانتے ہیں،وزیر اعلی نے کہاکہ صوبائی حکومت متاثرین سیلاب کی بحالی کا لائحہ عمل طے کررہی ہے اس وقت ھماری پہلی کوشش ابتدائی ریلیف ہے متاثرین کو کیمپوں میں بھرپور سہولیات دی جارہیں، ھمارے تمام نمائندگان اور ریسکیو ٹیمیں متاثرین کے درمیان ہیں انہوں نے کہاکہ سیلاب متاثرین کی فوری ریلیف اور بحالی کا کام شفاف طریقے سے ہورہا ہے، تاھم اگر کہیں کوئی کمی ہو تووہ بھی دور ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اس وقت ریلیف فنڈز جمع کررہے ہیں اور دنیا سے جو ریسپانس مل رہا ہے خوش آئند ہے تحریک انصاف کا ریلیف فنڈز شفاف طریقے سے تمام صوبوں پر برابری کی بنیاد پر تقسیم ہوگا۔سیلاب تباہ کاریوں کے بارے میں وزیر اعلی نے بتایا کہ اس وقت تک اعداد و شمار کے مطابق 249 افراد سیلاب میں جانبحق ہوئے ہیں 390 کے قریب زخمی ہیں جبکہ 25 ھزار مکانات مکمل تباہ اور 24ھزار کے قریب جزوی طور پر تباہ ہوئے ہیں اب مزید تفصیلات جمع کی جارہی ہیں آئندہ چند دنوں تک مکمل تفصیلات آجائیں گی، انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت جانبحق اور زخمیوں کو امدادی چیک فراہم کرچکی ہے جبکہ متاثرین کیمپوں میں مقیم متاثرین کو امداد فراھم کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت متاثرین کو آزمائش کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑیگی۔سیلاب سے متاثرہ علاقے نوشہرہ کلاں کے ایک متاثرہ شخص نے وزیر اعلی سے فریاد کرتے ہوئے کہاکہ دریائے کابل کے حفاظتی پشتوں کی تعمیر نو شہرہ کیلئے اچھی ثابت ہوئی اس وجہ سے نوشہرہ تباہی سے بچاتاہم جو تباہی ہوئی وہ دریائے کابل کے پشتوں کی تعمیر میں چند مقامات پر قبضہ مافیا اور مال مویشی پالنے والوں کی پروٹیکشن وال یا پشتوں کی تعمیر میں رکاوٹ تھی اور جہاں جہاں ان عناصر نے پروٹیکشن وال نہیں بننے دیا وہیں سے نوشہرہ میں پانی آیا شہری نے وزیر اعلی سیان قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا،وزیر اعلی نے شہری کو یقین دیہانی کرائی کہ وہ اس حوالے سے ضرور کاروائی کرینگے اور پروٹیکشن وال میں جو کمیاں ہونگی انہیں پورا کیاجائیں گا۔