کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے ا میر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی کہا ہے کہ آج ہم پاکستان کی آزادی کی75ویں سالگرہ مناتے ہوئے وطن کی آزادی کیلئے جدوجہد،قربانیوں کی لازوال داستان رقم کرنے والے سپوتوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ہمارے بڑوں نہ یہ ملک اسلئے بنایا تھا کہ یہاں پر قرآن وسنت کا نظام قائم کیا جائے گا،خوشحالی ہوگی،عدل وانصاف،محکوموں کیلئے بہترین طرز زندگی کا عمدہ معیار قائم ہوگا،دنیا میں مدینہ منورہ کے بعد پاکستان پہلا ملک ہے جو نظریے کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا،لیکن پاکستان ان مقاصد کی جانب پیش قدمی نہ کرسکا، قوم کو توقعات تھیں کہ ان قربانیوں کے بعد یہ مملکت خداداد دنیا کی عظیم اسلامی طاقت کی شکل اختیار کرے گا، لیکن بدقسمتی سے سیاستدانوں،بیورو کریسی اور اسٹیبلشمنٹ نے اس ملک کی سمت کو اللہ اور رسولۖ کے نظام کی طرف موڑنے کی بجائے مغرب کی غلامی کو جاری رکھا اور آج آئی ایم ایف سمیت عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کا بجٹ،معیشت،کرنسی کا ریٹ بھی طے کررہی ہیں جو غلامی کی بدترین شکل ہے،حکمرانوں کو امریکہ سے جو بھی ہدایات ملتی ہیں وہ من وعن تسلیم کی جاتی ہیں۔ آج ہم ملک کی75ویں آزادی کی سالگرہ کے موقع پر اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ ہم پاکستان کی ترقی،قوم کی خوشحالی،ملکی نظام کو قرآن وسنت کے عین مطابق ڈھالنے کیلئے اپنے تن،من دھن کی بازی لگادیں گے،اسلامی پاکستان، خوشحال پاکستان کی تحریک کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھائیں گے اور ان شاء اللہ سامراجی غلامانہ نظام کو ختم کرکے اسلامی نظام کو نافذ کریں گے، مہنگائی،بیروزگاری ،تعلیم صحت کی سہولیات فراہم کرکے عوام کو خوشحالی کی طرف لیکر جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں 75ویں جشن آزادی کی پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدرالخدمت ڈاکٹر تبسم جعفری، نائب صدر محمد یونس، صوبائی نائب قیم آفتاب ملک،ناظم عمومی محمد دین منصوری سمیت دیگر ذمہ داران اور کارکنان بھی موجود تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات کا عہدکرتے ہیں کہ ہم ثابت قدم رہیں گے، اتحاد ایمان اور نظم و ضبط کی مشعل راہ پر چلتے ہوئے ہر چلینج کو نہ صرف تسلیم کریں گے بلکہ اْسے شکست بھی دیں گے’۔جماعت اسلامی نے ریاستِ مدینہ کو اپنا رول ماڈل منتخب کیا، اس کے مقصد اور حصول کے لیے ہم پوری طرح سے کوشش و جدوجہد کررہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ملک میں ایسا نظامِ حکومت بنائیں جو اسلام کے نظریات اور مقاصد کے عین مطابق ہو، ہم ایسا نظام بنانے کے لیے کوشاں ہے جہاں قانون کی حکمرانی ،ظالموں،جاگیرداروں اور سرمایہ دارانہ نظام کو نکال باہر کیا جائے ،آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بجٹ نہ بنے،غریب کا چولہا بھجاکر امیروں کے محلات کو روشن نہ کیا جاسکے۔
صوبائی امیر نے مزید کہا کہ ‘آزادی کے موقع پر ہمیں اپنے کشمیری بھائیوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے، اْن کے لیے ہمارے دل غمزدہ ہیں کیونکہ وہ گزشتہ ایک سال سے فوجی محاصرے کا سامنا کررہے ہیں، ہم حق خود ارادیت کی جدوجہد میں اپنے کشمیری بھائیوں کے پیچھے مضبوطی سے کھڑے ہیں اور ہر دستیاب فورم پر اْن کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے’۔انہوں نے دعا کی کہ اللہ رب العزت ہمیں آباؤ اجداد کے وڑن کی مناسبت سے ملک کی تعمیر نو کی توفیق عطا فرمائے اور کشمیری بھائیوں کو بھی بھارت کے تسلط سے آزادی عطا فرمائے تاکہ تقسیم کے ایجنڈے کو مکمل کیا جاسکے۔