سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے لامتناہی کیسز کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، قمر زمان کائرہ


لالہ موسیٰ(صباح نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے لامتناہی کیسز کا سلسلہ شروع ہو جائے گا، ٹرسٹی وزیراعلی کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں، عدالتی فیصلے کی بنیاد پر ق لیگ کے ووٹ مسترد ہوئے۔

قمر زمان کائرہ نے لالہ موسیٰ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ (ق) لیگ کے ارکان نے پارٹی پالیسی سے ہٹ کر ووٹ کاسٹ کیا اور کہا گیا عمران خان اور پی ٹی آئی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ کہا گیا 20کروڑ، 40کروڑ پیسہ چلا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد نے فل کورٹ ریفرنس سننے کا مطالبہ کیا ہے اور عدالت نے ٹرسٹی وزیر اعلیٰ کہا ہے جس کی آئین میں گنجائش نہیں، پارلیمان اور سیاستدانوں کا باقی اداروں سے کم احترام نہیں۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ چوہدری شجاعت نے اپنی جماعت کو عمران خان سے اتحاد کرنے سے منع کر دیا تھا اور پرویز الٰہی نے پچھلے الیکشن میں انتہائی غیر قانونی اور غیر آئینی کام کیا۔ پرویز الٰہی تھے جنہوں نے ہم سے اتحاد کر کے وزیر اعلیٰ کا امیدوار بننے پر آمادگی ظاہر کی اور ہم سے ڈیل کرنے کے بعد صبح تحریک انصاف کے ساتھ شامل ہو گئے۔انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ق لیگ آپ کے ساتھ اتحاد کرے تو اچھا اور ہمارے ساتھ کرے تو غلط۔ مسلم لیگ ق مرکز میں پہلے ہی اتحادی ہے اور تمام جماعتوں نے اپنی اپنی جماعتوں کے ساتھ رہ کر ووٹ دیا۔

پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ تکنیکی بنیاد پر ق لیگ کے ووٹ مسترد ہوئے اور پرویز الٰہی کو شکست ہوئی۔ عمران خان کو کچھ تو شرم و احساس کرنا چاہیے۔ پارلیمان ماں ہے اور سیاست سے چیزیں جنم لیتی ہیں۔ سیاسی معاملات عدالتوں میں جانے سے لامتناہی کیسز کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بہر حال عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں، ق لیگ اور پی ٹی آئی بتائیں ان کے مینڈیٹ کیسے چوری ہوئے اور مینڈیٹ پارلیمانی پارٹی کا نہیں پارٹی سربراہ کا ہوتا ہے۔