لاہور (صباح نیوز) پنجاب وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ احتجاج کے دوران انقلابیوں کا چی گویرا کارکنان کو چھوڑ کر اچانک غائب ہو گیا،نام نہاد احتجاج کے دوران ان کی پوری لیڈر شپ ورک فرام ہوم کررہی تھی،،پاگل سڑکوں پر تھے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما عظمی بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے علی امین گنڈا پور کی گمشدگی کا ڈرامہ رچایا، انقلابیوں کا چی گویرا کہہ رہا تھا ہم آرہے ہیں پھر وہ اچانک غائب ہوگیا، خیبرپختونخوا کے لوگ ڈھونڈ رہے تھے کہ ہمارا چی گویرا کہاں گیا، وہ چی گویرا پھر اچانک خیبرپختونخوا اسمبلی میں نمودار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اسمبلی میں کھڑے ہوکر آئی جی اسلام کو دھمکیاں دے رہے تھے، اتنی ہمت تھی تو سڑک پر کھڑے ہوکر آئی جی اسلام آباد کا سامنا کرتے، پتا نہیں کونسی دوائیاں کھا کر یہ ایسی حرکتیں کرتے ہیں۔عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ملک میں آگ لگانے کی تیاری ہورہی تھی، ملک میں جلاؤ گھیراؤ کی ساری پلاننگ اڈیالہ جیل سے ہوتی ہے،کیا اڈیالہ سے کبھی خیر کی خبر آئی ہے؟ کیا کبھی اڈیالہ کے باسی نے کہا ہے کہ کے پی میں پل بنادو، کبھی اڈیالہ کے باسی نے کہا ہے وزیراعلیٰ کی کرپشن کی داستانیں آرہی ہیں، ایک شخص ہی پوری پارٹی کے فیصلے کرتا ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب میں تین چار بڑے بڑے کام ہورہے تھے، پنجاب میں اپنی چھت اپنا گھر سکیم شروع کی گئی، پنجاب کے 65 ہزار سپیشل افراد کو ہمت کارڈ دیئے گئے، 7 ماہ کے اندر وزیراعلیٰ مریم نواز کے درجنوں پروگرام مکمل ہوچکے ہیں، دوسری طرف فساد اور فتنہ پلان ہورہا تھا۔لیگی رہنمانے کہا کہ پنجاب کی اورنج لائن سب نے دیکھی ہے، کے پی میں گرین لائن ڈرموں اور ڈولیوں کے اندر چلانا پڑتی ہے، گزشتہ 12سال سے خیبرپختونخوا کے وسائل وفاق پر چڑھائی کیلئے استعمال ہورہے ہیں۔انہوں نے پی ٹی آئی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد احتجاج کے دوران ان کی پوری لیڈر شپ ورک فرام ہوم کررہی تھی، سلمان اکرم راجہ کا ٹویٹ دیکھا انہوں نے کہا یہ پلاننگ ہوتی ہے، انہوں نے کہا یہ بے وقوفی ہے کہ ڈی چوک جائیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بچوں کو افغان باشندوں کے ساتھ ٹریننگ دلوا کر لایا گیا، افغان باشندے ان کے پے رول پر ہیں جن سے اسلام آباد پر یلغار کرانی تھی، جن بچوں کو آپ یہاں لائے انہوں نے دیکھا کہ ان کو مرنے کیلئے اکیلا چھوڑ دیا گیا ، آپ گھر بیٹھ کر ورک فرام ہوم کرتے ہیں اور لوگوں کے بچوں کو مرنے کیلئے چھوڑ دیتے ہیں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کا جو کام تھا وہ انہوں نے کردیا، کل ان سے اسلحہ ،ڈنڈوں اور غلیلوں کی صورت میں مال غنیمت بھی پکڑا گیا، کل یہ اسلحہ اور غلیلوں کے ساتھ اسلام آباد فتح کرنے آئے تھے، ان کے بلوائیوں کے ہاتھوں پولیس اہلکار کی جان گئی،اس کا خون کس کے سر ہے؟کیا ایسی ہوتی ہیں سیاسی جماعتیں؟۔
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ اس پرامن احتجاج میں پولیس کی 10گاڑیاں جلائی گئی ہیں، 441 سیف سٹی کے کیمرے بھی توڑے گئے ہیں، پولیس اہلکاروں کی موٹرسائیکلوں کو بھی آگ لگائی گئی ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوام کا وزیراعلیٰ مریم نواز اور اپنی طرف سے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں، پنجاب کے عوام نیان کے احتجاج کو مسترد کردیا، پنجاب کے لوگ باہر کیوں نکلیں گے؟ پنجاب کے لوگوں کو گھروں میں دوائیاں مل رہی ہیں، پنجاب کے نوجوانوں کو قرضے اور گرین بائیکس مل رہی ہیں۔انہوںنے کہا کہ پنجاب کے کسانوں کو کسان کارڈ، خصوصی افراد کو ہمت کارڈ مل رہے ہیں، مریم نواز اب نوجوانوں کو لیپ ٹاپس دینے جارہی ہیں، کے پی کے عوام کے مقدر میں بھی پنجاب جیسی ترقی ہونی چاہیے، پختونخوا کے عوام اپنے حکمرانوں کا گریبان پکڑیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جنہوں نے ریاست پر حملہ کیا پھر ان بلوائیوں کو سزا بھی ملنی چاہیے، ان کے تمام مردوں سے عالیہ حمزہ ہی بہتر نکلیں جو 15لوگوں کے ساتھ آئیں، جو ان کے سمجھدار لوگ تھے وہ ورک فرام ہوم کررہے تھے،پاگل سڑکوں پر تھے۔