کراچی((صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے 26جون کو پہلے مرحلے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو مسترد اور دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت قیام امن اور لیکشن کمیشن سندھ میں فری اینڈ فیئر انتخابات کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہاہے،حکمران جماعت پیپلزپارٹی نے حکومتی سرپرستی میں پری پول اور پوسٹ پول دھاندلی کے تمام سابقہ رکارڈ توڑدیئے ہیں، پولیس وپولنگ عملے سمیت پوری انتخابی مشینری نے پیپلزپارٹی کے ورکرز کا کردار ادا کیا ، ایسے الیکشن کرانے سے بہتر تھا حکومتی پارٹی انتخابی عمل میں جانے کی بجائے اپنے امیدواروں کی لسٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروادیتی۔ان حالات میں پاکستان میں آزاد اور صاف شفاف الیکشن کا خواب آخر کب پورا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں صوبائی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔صوبائی جنرل سیکریٹری کاشف سعید شیخ، صوبائی نائب امیرحافظ نصراللہ چنا، نائب قیم عبدالحفیظ بجارانی، مولانا حزب اللہ جکھرو، مولانا عبدالوحید اورسیکرٹری اطلاعات مجاہد چنابھی ساتھ موجود تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلحے کے زور پر پولنگ عملہ،بیلٹ باکس کی چوری ،پرتشدد واقعات،پولنگ اسٹیشن پر قبضہ،سرِعام ٹھپے لگانا اور قیمتی انسانی جانوں کا نقصان حکومتی نااہلی تو دوسری طرف بلدیاتی انتخابات کی شفافیت کے دعووں کی نفی ہے، مخالفین کے بڑے پیمانے پر فارم رد کروائے گئے اگر کوئی بچ گیا تو لالچ اور جھوٹے مقدمات قائم کرکے ڈرایا دھمکایا گیا،بلددیاتی انتخابات میں بدترین دھاندلی اور پرتشدد واقعات جمہوریت پر بدنما داغ ہے،رات کو جیتے ہوئے امیدوروں کو صبح طاقت کے زورپرپولنگ عملے سے ملکرصبح کو ہروایاگیا۔ابھی دو دن ہی انتخابات کو نہیں گذرے کشمور،جیکب آباد، سمیت سندھ میں پیپلز پارٹی کے وڈیروں کی انتقامی کاروائیاں شروع ہوگئیں ہیں۔ ہمارے کارکنان پر جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پیپلزپارٹی سندھ میں چودہ سالوں سے برسراقدارہے مگر آج بھی سندھ کے عوام پینے کے صاف پانی صحت تعلیم کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،اگر وہ جمہوری پارٹی ہونے کی دعوے دار ہے تو کارکردگی اورجمہوری انداز میں مخالفین کا مقابلہ کرے۔ چیف الیکشن کمشنر کو جواپنے آپ کو نیوٹرکہتے ہیں سندھ میںبدتری دھاندلی کانوٹس لیں۔ ایسے حالات پیدا نہ کئے جائیں جو دوسرے مرحلے میں 24جولائی کو بلدیاتی انتخابات کا بائکاٹ کرنے پرمجبور ہوں۔