گیارہ جماعتی اتحاد میں دراڑیں واضح ہو چکی ہیں، شاہ محمود قریشی


ملتان(صباح نیوز)  پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو رخصت کرنے کے لیے غیر فطری اتحاد بنایا گیا لیکن اب 11 جماعتی اتحاد میں دراڑیں واضح ہو چکی ہیں، حمزہ شہباز اب آئینی وزیراعلیٰ نہیں رہے،پنجاب میں نیا آئینی بحران جنم لینے والا ہے،سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے نتائج کو جمعیت علمائے اسلام ف اور ایم کیو ایم نے مسترد کر دیئے ہیں ، ہم دیوالیہ ہونے کی طرف جا رہے ہیں ، حکومت کے پاس کوئی معاشی پلان نہیں ہے ،  شہباز شریف نے جولائی میں زیادہ لوڈشیڈنگ کی خوش خبری سنائی ہے ،

ان خیالات کا اظہار انھوں نے  ملتان میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حمزہ شہباز اب آئینی وزیراعلیٰ نہیں رہے اور ان کا وزارت اعلی کا الیکشن کالعدم ہو سکتا ہے اور لاہور ہائیکورٹ دوبارہ الیکشن کا حکم دے سکتا ہے، پنجاب میں نیا آئینی بحران جنم لینے والا ہے اور پنجاب کی انتظامیہ جانبداری کا مظاہرہ نہ کرے،پنجاب انتظامیہ قانون کے دائرے میں رہ کر اپنی ڈیوٹی سر انجام دے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کو رخصت کرنے کے لیے غیر فطری اتحاد بنایا گیا لیکن اب 11 جماعتی اتحاد میں دراڑیں واضح ہو چکی ہیں اور اسعد محمود نے سود کے معاملے پر شہباز شریف کو احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے نتائج کو جمعیت علمائے اسلام  ف نے مسترد کر دیا اور ایم کیو ایم کو بھی شکوہ ہے کہ حکومت ان کو اہمیت نہیں دے رہی، ایم کیو ایم کا کہنا ہے پیپلز پارٹی نے اپنے وعدے پورے نہیں کیے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ایم کیو ایم نے بہادر آباد کو تالے لگا کر سڑکوں پر آنے کی دھمکی دی ہے اور اتحادی جماعتیں ساتھ چھوڑ دیں تو شہباز حکومت خطرے میں پڑ جائے گی۔ اتحادی جماعتوں نے بلدیاتی الیکشن کو مسترد کر دیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  جولائی میں پٹرول مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے ، 10 فیصد سپر ٹیکس کا بوجھ بھی عوام پر پڑے گا ، حکومت مہنگائی نہیں تباہی کا پروگرام لے کر آئی ہے ، حکومت نے سوئی گیس 45 فیصد مہنگی کی ہے ، سازش اور مداخلت کے ذریعے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا مشترکہ تحفہ قوم پر مسلط کیا گیا ہے ، ڈالر بھی مزید مہنگا ہو چکا ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب چکے ہیں ، تنخواہ دار طبقے کی 15 فیصد تنخواہ بڑھا کر ان پر 80 ارب روپے کا بوجھ ڈالا گیا ہے ، ہم دیوالیہ ہونے کی طرف جا رہے ہیں ، حکومت کے پاس کوئی معاشی پلان نہیں ہے ،  شہباز شریف نے جولائی میں زیادہ لوڈشیڈنگ کی خوش خبری سنائی ہے ، ٹرانسپورٹرز بھی موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے خوش نہیں۔  شاہ محمود قریشی  نے کہا کہ حکومت نے پٹرول 84 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت 118 روپے مہنگا کیا ہے ، ایسے حالات میں ٹرانسپورٹرز گاڑیاں کھڑی کرنے کا سوچ رہے ہیں ،  پورے پاکستان میں ٹرانسپورٹرز سراپا احتجاج ہیں ۔