مرکزی بینک کا سود کیخلاف فیصلہ کو چیلنج کرنا ایک غیر آئینی اقدام، کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں،سراج الحق


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرین مارچ کا بنیادی مقصد ملک کے مجبور عوام کی ترجمانی ہے۔ مہنگائی کی وجہ وسائل کی کمی نہیں، بیڈگورننس، کرپشن اور سودی نظام ہے۔ جماعت اسلامی سیاست نہیں، قوم کی حقیقی آواز گونگے بہرے حکمرانوں تک پہنچا رہی ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے اسمبلی میں پیش کیے جائیں۔ وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف فیصلہ دے دیا، سود آئین پاکستان کے مطابق ناجائز ہے، اگر امریکا اور یورپ اپنے آئین کے پابند ہیں، تو ہم عالمی مالیاتی اداروں سے لاء آف لینڈ کے تحت معاہدے کیوںنہیں کر سکتے۔ جب تک سودی معیشت کی صورت میں حکمران اللہ تعالیٰ سے جنگ جاری رکھیں گے، بہتری نہیں آ سکتی۔ عوام بہت قربانی دے چکے، اب جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کی قربانی کا وقت آ گیا۔ قوم بیدار ہو چکی اور حکمرانوں سے حساب مانگ رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور ریلوے سٹیشن پر ٹرین مارچ کے تیسرے مرحلے کے آغاز پر میڈیا کے نمائندوں اور کارکنان جماعت اسلامی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قائم مقام سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی جاوید قصوری اور امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہدنے کارکنان کی کثیر تعداد کے ہمراہ امیر جماعت کا ٹرین مارچ کے تیسرے روز لاہور سٹیشن پہنچنے پر استقبال کیا۔

رحیم یارخان سے شروع ہونے والے ٹرین مارچ کا اختتام راولپنڈی میں ہو ا جہاں امیر جماعت نے ہزاروں کارکنان سے خطاب کیا۔ انھوں نے تین روزہ ٹرین مارچ کے دوران رحیم یار خان سے راولپنڈی تک مختلف ریلوے سٹیشنز پر پہنچنے والے کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انھیں یقین دلایا کہ ان کی جدوجہد جلد رنگ لائے گی اور پاکستان حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنے گا۔ تیسرے مرحلے میں امیر جماعت نے گوجرانوالہ، گجرات، لالہ موسیٰ، گوجر خان کے ریلوے سٹیشنز پر موجود استقبال کے لیے آنے والے کارکنوں سے بھی خطاب کیا۔لاہور سے ٹرین مارچ کے آغاز سے قبل امیر جماعت نے پیر کی صبح منصورہ میں جماعت اسلامی کے مرکزی قائدین کے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں سٹیٹ بنک اور دیگر بنکوں کی جانب سے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے نتیجہ میں پیدا ہونی والی صورت حال کا جائزہ اور آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا گیا۔لاہور ریلوے سٹیشن پرخطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے واضح کیا کہ حکومت کے کہنے پر مرکزی بنک کا سود کے خلاف فیصلہ کو چیلنج کرنا ایک غیر آئینی اقدام، جس کی جماعت اسلامی بھرپور مذمت کرتی ہے اور اسے کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں۔

انھوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی کا سونامی آیا تو اس وقت پی ڈی ایم میں موجود تمام جماعتیں اور پیپلزپارٹی اس کے خلاف مارچز کر رہی تھیں، مگر آج جب وہی جماعتیں اقتدار میں ہیں اورمہنگائی دگنی ہو چکی، تو وہی احتجاج کرنے والے اس ظلم کو جسٹیفائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت نے آئی ایم ایف کے کہنے پر بجٹ تیار کیا جس کے نتیجے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں پہلے سے دوگنا ہو گئیں، پٹرول، بجلی، گیس کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہوا اور عوام پر ٹیکسز کی بمباری کی گئی۔ آج صور تحال یہ ہے کہ قوم کی قوت برداشت مکمل طور پر جواب دے چکی، لوگ نالائق اور سپر نالائق حکمرانوں سے تنگ آ گئے ہیں۔ پی ڈی ایم، پی پی اور پی ٹی آئی نے عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت مرکز اور پنجاب میں باپ بیٹا حکمران ہیں، پی پی 14برسوں سے سندھ اور پی ٹی آئی 9سالوں سے کے پی میں حکومت میں ہے، لیکن حالات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ ایک طرف لوگوں میں بنیادی ضروریات کی اشیا خریدنے کی سکت نہیں تو دوسری جانب حکمرانوں کے اثاثے مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ امریکا اور آئی ایم ایف کے تابعداروں نے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔ ان حکمرانوں کی وجہ سے ملکی ادارے تباہ ہو گئے۔ پی آئی اے، سٹیل ملز، واپڈا، پی ٹی سی ایل، ریلوے میں سالانہ 600ارب کا خسارہ ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ خسارہ کی وجہ حکمرانوں کی مس مینجمنٹ اور کرپشن ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لیے قوم جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ پاکستان میں قرآن و سنت کا نظام رائج ہوا تو ہی حقیقی خوشحالی آئے گی۔ سودی معیشت اور سود خوروں سے چھٹکار حاصل کرنا ہو گا۔ جماعت اسلامی جدوجہد جاری رکھے گی۔