اتحادی حکومت نے ملک کو اقتصادی تباہی کے سمندر میں پھینک دیا،لیاقت بلوچ


حیدرآباد،فیصل آباد(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت نے ملک کو اقتصادی تباہی کے سمندر میں پھینک دیا۔ ان خیالات کا اظہار لیاقت بلوچ نے حیدرآباد بلدیاتی انتخابات ورکرزکنونشن سے خطاب میں کیا۔

کراچی میں ڈاکٹر فاروق ستارکی والدہ کے انتقال پر تعزیت، نائب امیر جماعت اسلامی سندھ ممتاز حسین تھیبو کی عیادت اور امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ بلدیاتی انتخابات پر تبادلہ خیال کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ کراچی کے عوام شہری حقوق کے حصول کے لیے جماعت اسلامی پر ہی اعتماد کریں گے ،ووٹر کو پختہ یقین ہے کہ کراچی کے عوام کی خدمت کے لیے جماعت اسلامی ہی بہترین چوائس ہے۔سندھ میں طویل مدت سے پی پی پی کی حکومت نے جمہوریت، سیاست، عام آدمی کے حقوق کے تحفظ کے لیے اور بااختیار بلدیاتی نظام دینے کی بجائے وڈیروں، مفاد پرستوں، کرپٹ مافیا کا تحفظ کرکے غیر جمہوری، غیر آئینی روش اختیار کی،اسی لیے پورے سندھ میں عوام کی حالت، بستیوں، گلیوں، شہروں کی حالت ناگفتہ بہ ہے ،جماعت اسلامی کے علاوہ تمام جماعتوں نے سندھ کے عوام کو بلدیاتی انتخابات سے محروم رکھنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا،الیکشن کمیشن اور اعلیٰ عدلیہ نے اپنا کردار ادا کیا ہے، جماعت اسلامی خیر مقدم کرتی ہے،سندھ کے عوام ترازو نشان کو اپنا انتخابی نشان بنائیں، عوام خوش حال اور پاکستان اسلامی بنے گا۔

لیاقت بلوچ نے چک جھمرہ میں ضمنی انتخاب، ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو آزما لیا ہے، پی پی پی، ن لیگ ماضی میں تباہی مچانے کے بعد ازسرنو عوام کی کھال اتارنے اور تجوریاں بھرنے کے لیے آگئے ہیں،محب وطن، محب دین افراد مفاد پرست سیاسی حصار سے باہر آئیں،عوام کو گمراہ رکھنے والے بیانیوں سے پرہیز کریں،ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے منظم، دیانت دار، اہل اور ذاتی مفادات سے بالاتر جماعت کی ضرورت ہے جو پارٹیاں اپنے اندر جمہوریت نہ لاسکیں وہ عوام کے جمہوری حقوق کی حفاظت نہیں کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف حکومت اور ان کی اتحادی جماعتوں نے ملک کو اقتصادی تباہی کے سمندر میں پھینک دیا، آئی ا یم ایف کی ڈکٹیشن مسلط کرنے سے مہنگائی، بے روزگاری، صنعتوں کی بندش کا نیا عذابی ریلہ آئے گا،پی ٹی آئی، اتحادی حکومت اپنی غلطیاں، ناکامیاں تسلیم کریں، قوم سے معافی مانگیں، ضد، ہٹ دھرمی چھوڑ کر قوم کو درپیش بحرانوں کے خاتمہ کے لیے قومی ڈائیلاگ کریں۔