اسلام آبادکے میٹرو اسٹیشن سے ملی بچی کی نعش کا معمہ حل، باپ قاتل نکلا


اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد کے میٹرو اسٹیشن سے 12 سالہ بچی کی نعش ملنے کا معمہ حل ہو گیا، باپ بیٹی کا قاتل نکلا۔باپ نے معصوم بیٹی کے قتل کا اعتراف کر لیا، واردات کی جگہ سے مقتول بچی کے کپڑے برآمد ہوئے ہیں۔

اسلام آباد کے تھانہ رمنا کی حدود سے 8نومبر کی صبح میٹرو اسٹیشن کے واش روم سے پولیس کو 12 سال کی بچی کی نعش ملی تھی، پولیس 1 ہفتے تک بچی کے لواحقین کو تلاش کرتی رہی۔پولیس کے مطابق اس دوران مظفر آباد سے تعلق رکھنے والے ترلائی کے رہائشی واجد نے پولیس سے رابطہ کیا اور بتایا کہ بچی اس کی بیٹی ہے جس کا نام صالحہ فاطمہ ہے جو گولڑہ دربار سے لاپتہ ہوئی تھی۔

پولیس کا دعوی ہے کہ تفتیش کے دوران بچی کے والد کو واقعے میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار کیا گیا تو ملزم نے اقبالِ جرم کر لیا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ واجد نے قتل کرنے والا مقام بھی تفتیشی ٹیم کو دکھا دیا ہے، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز)کے 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے بچی کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔پمز اسپتال کے حکام کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم میں بچی کے ساتھ زیادتی ثابت ہوئی تھی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کے جسم پر زخم اور خراشیں بھی تھیں، اس کی موت دم گھنٹے سے واقع ہوئی تھی۔