اسلام آباد(صباح نیوز) سینیٹ قائمہ کمیٹی موسمیاتی تبدیلی میں سینیٹرز نے چیئرمین سی ڈی اے کے رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کمیٹی سے واک آؤٹ کیا،چیئرمین سی ڈی اے نے راول ڈیم میں آلودگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ راول ڈیم پنجاب حکومت کے ماتحت ہے سیکرٹری ایریگیشن پنجاب کو بلاکر اس حوالے سے بریفنگ لی جائے،سینیٹرز کے واک آؤٹ کے بعد چیئرپرسن نے کمیٹی اجلاس ملتوی کردیا ۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس چیئرپرسن شیری رحمان کی زیرِ صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔وزارت موسمیاتی تبدیلی حکام نے کاپ 29 ایجنڈا پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی۔
چیئرپرسن کمیٹی شیری رحمان نے وزارت کی طرف سے کاپ 29 پر سینیٹ کو دعوت نامہ نہ دینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے سینیٹ کو کاپ 29 کا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا، یہ دانستہ طور پر ہوا ہے آپ نے پارلیمنٹ کو کاپ 29 سے باہر رکھا مخصوص لوگوں کا انتخاب نہیں ہونا چاہیے، لاس اینڈ ڈیمج فنڈ سے متعلق ہمارے ممبرز کو کوئی معلومات نہیں دی گئی، اطلاع ملی کہ کاپ 29 میں عالمی اداروں سے متعلق بات چیت کے لیے کوئی موجود ہی نہیں تھا، مجھے وزیراعظم کی طرف سے کہا گیا اس لیے میں کاپ 29 میں گئی تھی، کاپ 30 کے لیے ایسا نہیں ہونا چاہیے، وزارت کو 3 ماہ پہلے اطلاع دینی ہوتی ہے۔
چیئرپرسن کمیٹی نے سوال کیاکہ کوآرڈینیٹر موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید نے کمیٹی اجلاس میں شرکت کیوں نہیں کی؟ جس پر سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی نے بتایاکہ کوآرڈینیٹر موسمیاتی تبدیلی کی طبیعت ناساز ہے، جس کی وجہ سے وہ ڈاکٹر کے پاس گئی ہیں ۔سیکرٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہاکہ پاکستان نے کاپ 29 پر شور مچایا کہ فنانسنگ کی جائے تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا عمل شروع ہو،کاربن مارکیٹ پالیسی گائیڈ لائنز منظور ہوگئی ہیں، رولز پر کام کررہے ہیں، گلیشیئرز پگھلنے سے متعلق نجی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، گلیشیئرز کے تحفظ پر وزارت موسمیاتی تبدیلی کام کررہی ہے، کاپ 29 میں سخت فیصلہ نہیں ہوپائے۔سینیٹر منظور احمد نے کہاکہ کاپ 29 میں وزارت کے کتنے افسران نے شرکت کی ہے؟کمیٹی میں روال ڈیم میں آلودگی کے حوالے سے بھی معاملہ زیر غور آیا۔چیئرپرسن کمیٹی نے کہاکہ روال ڈیم کے قریب جو ٹریٹمنٹ پلانٹس لگے ہیں، ٹوٹل 39 میں سے صرف 2 فلٹریشن پلانٹ صاف ہیں، بقیہ فلٹریشن پلانٹس کی حالت انتہائی خراب اور آلود زدہ ہے۔چیئرمین سی ڈی اے نے کہاکہ روال ڈیم کی اونر شپ پنجاب حکومت کے پاس ہے، روال ڈیم پنجاب کے محکمہ آبپاشی کے ماتحت آتا ہے، سیکرٹری آبپاشی کو کمیٹی میں بلایا جائے اور ان سے روال ڈیم پر بریفنگ لی جائے۔سینیٹر نسیمہ احسان نے کہاکہ چیئرمین سی ڈی اے کا لب و لہجہ نوٹ کریں، وہ کس لہجے میں بات کررہے ہیں،چیئرمین سی ڈی اے کے رویے کے خلاف سینیٹر نسیمہ احسان اور سینیٹر منظور احمد نے کمیٹی سے واک آؤٹ کرلیا۔سینیٹر نسیمہ احسان نے کہاکہ چیئرمین سی ڈی اے کو ہی بیٹھ کر سن لیں جس کے بعد چیرپرسن کمیٹی شیری رحمان نے کمیٹی کااجلاس ملتوی کردیا۔