اسلام آباد(صباح نیوز) الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق قانون کی منظوری کے باوجود الیکشن کمیشن آئندہ عام انتخابات میں اس کے استعمال سے متعلق کنفیوژن کا شکار ہے،سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے کہا الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال آئندہ عام انتخابات میں ہوگا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، ای وی ایم کے استعمال میں چیلنجز درپیش ہیں۔
پارلیمنٹ ہاس اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان بھی شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران اراکین نے الیکشن کمیشن حکام سے آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی استعمال سے متعلق سوالات کیے۔اپوزیشن رکن اسمبلی عالیہ کامران نے سوال اٹھایا کہ بلوچستان میں حلقہ بندیاں کسے ہوں گی؟ بلوچستان کے عوام مشکل سے ووٹ کاسٹ کر پاتے ہیں، جہاں انٹرنیٹ نہیں ہے وہاں ای وی ایم مشین کیسے استعمال ہو گی؟،
حکومتی اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے، الیکشن کمیشن کو بلا تاخیر قانون پر عمل درآمد کی تیاری کرنی چاہیے۔سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے کہا الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال آئندہ عام انتخابات میں ہوگا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، ای وی ایم کے استعمال میں چیلنجز درپیش ہیں، آئندہ عام انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال سے پہلے مشین کی خریداری اور عملہ کی ٹریننگ سمیت 14مراحل سے گزرنا ہوگا، ای وی ایم کے استعمال سے متعلق مزید 3سے 4 پائلٹ پراجیکٹ کرنا پڑیں گے، ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ہوں گی، اس کا تخمینہ لگانا بھی باقی ہے۔