یاسین ملک کو جھوٹے کیس میں قصوروار ٹھہرانے کے خلاف مقبوضہ جموں وکشمیر میں احتجاجی ہڑتال،روزمرہ زندگی متاثر


سرینگر:مقبوضہ جموں وکشمیر میںبھارت کی ایک عدالت کی جانب سے غیر قانونی طور پر نظر بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو  ایک جھوٹے مقدمے میں قصوروارٹھہرائے جانے کے خلاف منگل کو احتجاجی ہڑتال رہی، جس سے روزمرہ زندگی متاثر ہوئی

مقبوضہ جموں وکشمیراور دنیا کے تمام بڑے دارالحکومتوں میں  کل( بدھ کو) بھی احتجاجی مظاہر ے کئے جائیں گے ،ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی  اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ اور تاجروں اور طلبا یونینوں سمیت سول سوسائٹی کی دیگر تنظیموں نے اس کی مکمل حمایت کی تھی۔

جے کے ایل ایف کے چیئرمین یاسین ملک کو جمعرات کو این آئی اے کی عدالت نے 2017میں درج کئے گئے ایک جھوٹے کیس میں مجرم قرار دیا تھا،منگل کو سرینگر اور وادی کے دیگر مقامات پر تمام کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معطل رہی جس سے عام زندگی پر اثر پڑا ، تاہم سرینگر کے لال چوک سمیت دیگر کاروبار مراکز کے علاوہ درگا ہ حضرت بل اور دیگر علاقوں میں قابض بھارتی فورسز  نے زبردسی کانیں کھولنے کی کوشش کی ، اس دورا ن دکانداروں اور تاجروں کو اپنی دکانیں بند کرنے کی صورت میں دھمکی آمیز خطوط میں سنگین نتائج بھگتنے سے اگاہ کیا گیا اور دکانداروں کو ہدایت کی گئی وہ اپنا کاروبار معمول کے مطابق کھلا رکھیں ورنہ دکانیں یا دیگر کاروبار بند رکھنے والے تاجروں کے خلاف ایف آئی آر کاٹے جائیں گے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی

قابض انتظامیہ کے دھمکی آمیز خطوط اور دھونس زبردستی کے باوجود سرینگر کے کئی علاقوں سمیت وادی کے دیگر مقامات پر اکثر کاروباری مراکز بند رہے جبکہ کئی مقامات پر ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پڑا جس سے عام زندگی متاثر رہی، کئی مقامات پر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کے باوجود لوگوں نے بھارت کے خلا ف مظاہرے کئے ،ہڑتال کے موقع پر سرینگر سمیت وادی کے دیگر مقامات پر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے

دریں اثناء ایک رپورٹ کے مطابق سیکورٹی کے نام پر سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں مزید پندرہ ہزار بھارتی سیکورٹی فورسز تعینات کئے گئے ہیں ،متعدد سڑکوں کو رکاوٹیں اورخاردار تارلگا کربند کردیا گیا ہے۔ بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ اورموبائل سروس بھی بند کردی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے کل ( بدھ کو)مقبوضہ جموں وکشمیراور دنیا کے تمام بڑے دارالحکومتوں میں احتجاجی مظاہروں کی کال بھی دی ہے۔بھارت کی بدنام زمانہ تفتیشی ایجنسی نے جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک کو دہشتگردی کی معاونت اوردیگرجھوٹے مقدموں میں مجرم قراردیاہے اورانہیں  بدھ کوسزا سنائی جائے گی۔ یاسین ملک طویل عرصے سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں۔