اسلام آباد (صباح نیوز) ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اسلام آباد میں کارروائی کرتے ہوئے نو عمر لڑکیوں کی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنے والے چار رکنی گروہ کو گرفتار کر لیا ۔
گرفتار ملزمان میں پنجاب پولیس کا ایک اہلکار بھی شامل ہیں ۔ پولیس اہلکار کا تعلق راولپنڈی کے تھانہ چونترہ سے ہے ۔ گروپ کا طریقہ یہ تھا کہ یہ فیس بک پر مختلف نو عمر لڑکیوں سے رابطہ کرتا تھا اور 18 سال سے کم عمر لڑکیوں کو ورغلا کر تھانہ روات کے علاقہ میں ایک جگہ پر لے جایا جاتا تھا اور وہاں پر ایک اچانک جعلی چھاپہ مارا جاتا تھا جس میں پولیس کانسٹیبل اپنے کزن کے ساتھ کارروائی کرتا تھا اور بعد میں ان لڑکیوں کو بلیک میل کیا جاتا تھا اسی حوالے سے ملزمان نے منگل کے روز وقت مانگا اور لڑکیوں نے انہیں اسلام آباد کے ایک علاقہ میں وقت دیا اور ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ جس کے پاس پہلے سے ہی ایک شکایت موجود تھی نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا ۔ تاہم پولیس کانسٹیبل اور اس کے کزن کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے ۔
متاثرہ لڑکیوں کی ویڈیو بنا کر ان سے پانچ لاکھ روپے بھتہ مانگا گیا اور انہیں روات بلا کر انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ۔ جبکہ اس موقع پر پولیس اہلکار بھی آتے جن میں سے ایک یونیفارم میں ملبوس اہلکار نے بھی بچیوں سے زیادتی کی ۔ ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالہ کر دیا ہے ۔ جبکہ گرفتار ملزمان کے موبائل فون سے اور ویڈیوز بھی برآمد ہوئی ہیں اور یہ ایک گینگ کے طور پر کام کر رہے تھے ۔