ملک و قوم کو درپیش سنگین حالات سے نکلنے کا واحد راستہ نظام مصطفیۖ کا نفاذہے، میاں محمد اسلم


اسلام آباد (صباح نیوز ) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ حضرت محمد ۖ سے عقیدت و محبت کا تقاضا ہے کہ ہم ان کے لائے ہوئے دین کو پاکستان سمیت پوری دنیا میں غالب کرنے کیلئے سر دھڑ کی بازی لگادیں،ملک و قوم جن سنگین حالات سے دوچار ہیں ان سے نکلنے کا واحدراستہ نظام مصطفیۖ کا نفاذہے ۔قوم کو اجتماعی توبہ کرکے اللہ سے بغاوت اور نافرمانی کا رویہ چھوڑنا ہوگا ،

انھوں نے کہاجماعت اسلامی آئندہ آنے والے ہر انتخابات میں اپنے جھنڈے نشان اور منشور پر حصہ لے گی،عوام  آزمائی ہوئی پارٹیوں کو مسترد کریں اور ملک کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، سوا تین سال گزر گئے موجودہ حکمرانوں کے پاس ملک کی سمت درست کرنے کے حوالے سے کوئی ویژن نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے بی-17میں سیرت کانفر نس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹرطارق سلیم، حافظ تنویر احمد ، ناظم زون عزیز الرحمن اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

میاں محمد اسلم نے کہا وزیراعظم جتنی بھی اچھی تقریر کر لیں عوام کی مشکلات کم کر نے میں ناکام رہے ہیں،عمران خان نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا اور 36لاکھ نوجوان بے روزگار ہو گئے، 50لاکھ گھر بنانے کا دعویٰ کیا گیاہزاروں لوگ بے گھر کر دیے گئے،  جماعت اسلامی اب تنظیم کے دائرے سے نکل کر ایک تحریک کی شکل اختیار کررہی ہے،جماعت اسلامی کے شمولیتی جلسوں میں علمائ،مشائخ اورمعاشرے کے موثرافراد کی شمولیت تبدیلی کی نوید ہے۔

ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا  اس وقت امت کا سب سے بڑا مسئلہ قیادت کا فقدان ہے ،اسلامی ممالک کے اکثر حکمران اسلام دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں ،جو لوگ اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہیں انہیںاپنے عوام اور امت کے اجتماعی مسائل سے کوئی غرض نہیں ،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج تک اقتدار پر مسلط رہنے والے حکمران اللہ کو ناراض کرکے مغرب اور امریکہ کو خوش کرنے میں لگے رہے، اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کی وجہ سے آج تک ہمیں امن و سکون میسر نہیں آسکا ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے اندر جرأت ہے نہ امانت و دیانت اور نہ ہی ان کے اندریہ صلاحیت ہے کہ وہ مشکلات میں گھرے ہوئے عوام کوجان مال اور عزت کا تحفظ دے سکیں ۔انہوں نے کہا کہ قوم کو اپنا انتخابی رویہ بھی بدلنا ہوگا ،جب تک کتا کنویں میں ہے پانی پاک نہیں ہوگا۔ جب تک بدیانت اور کرپٹ لوگوں سے نجات حاصل کرکے ہم اللہ سے ڈرنے والے اور عوام کی پریشانی اور مصیبت کو اپنی مصیبت سمجھنے والے لوگوں کو ایوان اقتدار میں نہیں بٹھائیں گے مسائل کے گرداب سے نہیں نکل سکیں گے ۔