حافظ نعیم الرحمن کاحج کے اخراجات میں بے تحاشہ ا ضافے پر اظہار تشویش


 کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے حکومت کی جانب سے رواں سال حج کے اخراجات میں غیر معمولی اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کرونا کی وجہ سے دوسال حج کی ادائیگی محدود ہونے کے بعد اس سال ادائیگی حج کے لیے ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ فریضہ کی ادائیگی کرنے والوں کے لیے آسانیاں پیدا کی جاتی تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد حج جیسا اہم رکن انجام دے سکیں لیکن بد قسمتی سے سرکاری سطح پر حج کے اخراجات ساڑھے نو لاکھ روپے مقرر کیے گئے جو کہ غیر معمولی زیادہ ہیں ، اس وقت جمعیت علمائے اسلام کے وزراء حکومت میں شامل ہیںاورعوام بجا طور پر توقع کررہے تھے کہ حج کے اخراجات اور سہولیات کو آسان بنانے میں وزراء اپنا کردار ادا کریں گے لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا ،حج کی ادائیگی کرنے والوں سے غیر معمولی اخراجات وصول کرنا سراسر ظلم وزیادتی ہے ،حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے حج جیسے اہم رکن کومشکل بنادیا ہے ،حکومت کو چاہیئے تھا کہ حاجیوں کو بہتر سہولیات فراہم کرتی اور ایسے پیکیج کا اعلان کیا جاتا جس سے زیادہ سے زیادہ افراد حج کرنے کی سعادت حاصل کرسکتے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں قائم شعبہ حج کے ذمہ داران سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ذمہ داران نے شعبہ کی کارکردگی کے حوالے سے امیرجماعت اسلامی کراچی کو بریفنگ دی ۔

حافظ نعیم الرحمن نے شعبہ حج کے ذمہ داران کی عمدہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ الحمد للہ ہر سال جماعت اسلامی کے شعبہ حج کی جانب سے عازمین حج کو تمام مراحل کے حوالے سے مکمل رہنمائی اور تربیت بھی دی جاتی ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ماضی میں حکمرانوں کی جانب سے حج کے اخراجات کو کنٹرول کے حوالے سے کوئی خاص توجہ نہیں دی جاتی تھی لیکن موجودہ حکومت نے تو حج کے اخراجات میں اضافے کی انتہا کردی، متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ بڑی مشکل سے اپنی جمع پونجی سے حج کرنے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اخراجات میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے شدید مایوس ہیں۔