حکمراں زبانی جمع خرچ کی بجائے عوام کو رلیف دینے کے لیے عملی اقدامات کریں، محمد حسین محنتی


شکارپور (صبا ح نیوز) امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ بڑہتی ہوئی مہنگائی ،غربت اورپانی بحران نے حکمرانوں کے تمام دعووں کو بے نقاب کرکے رکھ دیا ہے،نئے حکمران ایک بارپھر عوام کو سبزباغ اورزبانی جمع خرچ کی بجائے عوام کو رلیف دینے کے لیے عملی اقدامات کریں،پیٹرول سبسڈی ختم کرنے کی تیاری عوام کے زخموں پرمزیدنمک پاشی کرنے کے مترادف ہوگا۔ملکی ترقی اورمہنگائی سے نجات سمیت ہمارے تمام مسائل کا حل شریعت کا نظام اوردیانتدار قیادت ہے۔26جون کو سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں عوام روایتی وڈیرہ شاہی اورجاگیرداروں کے نامزدکرپٹ نمائندوں کی بجائے دین دار اورعوام دوست امیدواروں کو کامیاب کریں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے فرقانیہ ہال میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا، جس میں ضلعی مجلس شوریٰ کے ارکان،مقامات کے امراء شریک تھے جبکہ ناظم انتخابات ممتازحسین سہتو،نائب امیر حافظ نصراللہ چنا، جنرل سیکرٹری کاشف سعید شیخ ، سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا اورامیرضلع عبدالرحمان منگریو بھی شریک تھے۔

اجلاس میں بلدیاتی انتخابات اورحکمت عملی پر غور کیا گیا،ضلعی رہنما ایڈووکیٹ اصغرعلی پہوڑ نے ابتک کی صورتحال کی رپورٹ پیش کی۔صوبائی امیرنے کہاکہ جماعت اسلامی اپنے منشور اورانتخابی نشان ترازو پرالیکشن لڑے گی۔کارکنان بلدیاتی انتخابات میں بھرپورحصہ لینے اورانتخابی مہم کے لیے کمرکس لیں۔

جماعت اسلامی کا تھر کی 50 فیصد نشستوں پر امیدوار لانے کا فیصلہ

جماعت اسلامی نے تھر کی 50 فیصد نشستوں پر امیدوار لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔سرھندی جماعت کے مرید بھی اس بار ترازو کے نشان سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ہم نے اقتدار میں نہ ہوتے بھی تھر میں بڑے پیمانے پر فلاحی کام کیئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی سندھ کے امیروسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے مٹھی میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے منعقدہ تنظیمی اجلاس کے بعد ضلعی الیکشن سیل مٹھی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔صوبائی امیرکامزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے اپنے دور اقتدار میں کراچی سمیت سندھ کا امن تباہ،بوری بندلاش وبھتہ خوری کی سیاست اور پورے صوبے کو پسماندگی میں ڈال دیا ہے ایسے حالات میں ان کو ایک بارپھر سندھ حکومت میں شامل کرنے کی تیاریاں اور گورنر شپ دینا بڑی زیادتی اور ایک پھرصوبہ کاامن تباہ کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں کوئی ایسا کام نہیں کیا ہے جس سے عوامی خدمت ہو سکے۔منصوبے بنتے ہیں رقم خرچ ہوتی ہے مگر وہ چل نہیں پاتے ہیں اور یوں اربوں روپے جیبوں میں چلے جاتے ہیں۔جس کی مثال تھرپارکر کے سات سو آر او پلانٹ ہیں جو خراب پڑے ہوئے ہیں اور تاحال ان کی مرمت کے فنڈز نکالے جا رہے ہیں۔مگر تھر کے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔اب عوام کو جاگنا ہوگا اور اپنے مسائل کے حل کے لیئے قیادت کو بدلنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی غریب لوگوں کی خدمت کے لیئے انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ہمارے حکومت میں نہ ہوتے بھی ہم نے تھر کی خدمت کی یے۔لوگ بلدیاتی انتخابات میں ہمارے امیدواران کو منتخب کریں تو تھر کے حالات بدلے جا سکتے ہیں۔تمام سیاسی وڈیروں لیڈرز سے کہوں گا کہ یہ نہ سمجھیں کہ ہم کمزور لوگ ہیں۔کسی نے ہمارے نمائندوں پر دبائو ڈالا تو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ہم آخری دم تک انتخابات لڑیں گے اور تھرپاکر کو ایک نیا رنگ دیں گے۔جماعت اسلامی کے امیدواران میں ہندو مسلم ہر مذھب و برادری کے لوگ اکٹھے ہیں یہ ایک گلدستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرھندی جماعت کے تھر میں  بڑے مرید ہیں،اور وہ اس بار  ترازو کے نشان سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔جماعت اسلامی تھرپاکر کے امیر عبدالسبحان سمیجو نے کہا کہ جماعت اسلامی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے کر تھرپاکر کی سیاست میں تبدیلی لائے گی اور لوگوں کو اپنے حقوق دلائی گی۔

جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر وناظم انتخاب ممتاز حسین سھتو،نائب قیم مولان آفتاب احمد ملک،میر محمد بلیدی،پیر غلام رسول بابجی سرھندی اور دیگر رہنماء بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دریں اثناء بجیر برادری کی معزز شخصیت اورتاجر رہنما حاجی سومارخان بجیر نے امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی سے مٹھی میں ملاقات کرکے ارباب گروپ کو چھوڑنے اور باقاعدہ جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔