اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے اپوزیشن قائدین سے ایک بار پھر رابطے شروع کردیئے۔
شہبازشریف نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل، اے این پی کے مرکزی رہنما امیر حیدر ہوتی، شفیق ترین اور بلوچستان پارٹی کے ڈاکٹر عبداالمالک بلوچ اور پی ٹی ایم کے محسن داوڑ کو ٹیلی فون کرکے موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
شہبازشریف نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی متحدہ کاوشوں کو سراہا اور تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے قومی اور عوامی مفاد میں بے مثال اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے، اپوزیشن اور حکومت کی اتحادی جماعتوں کے اصولی موقف نے حکومت کو پسپائی پر مجبور کیا۔
شہبازشریف نے کہا کہ حکومتی بدنیتی اور کالے قوانین کے خلاف اپوزیشن اتحاد آئندہ مشترکہ اجلاس میں بھی اسی قوت سے بروئے کار آئے گا، آئین، عوام اور پارلیمنٹ کے خلاف ہر حکومتی اقدام کے سامنے اپوزیشن اتحاد کھڑا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری نے شہباز شریف سے کہا کہ پارلیمان کے ذریعے حکومت کی تمام پالیسیوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے، پارلیمان وہ فورم ہے کہ جہاں عوامی نمائندگان عوام کا مقدمہ لڑتے ہیں، خوشی ہے کہ اپوزیشن نے مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے پارلیمان کے محاذ پر حکومت کو کئی بار شکست سے دوچار کیا۔