چیف جسٹس آف آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کا سنٹرل جیل میرپور کا تفصیلی دورہ


میرپور(صباح نیوز) چیف جسٹس آف آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے عید کے تیسرے روز سنٹرل جیل میرپور کا تفصیلی دورہ کیا،قیدیوں سے ملاقات، انہیں عید کی مبارکباد دی اور ان کے مسائل سنے اور قیدیوں میں مٹھائی بھی تقسیم کی،

قبل ازیں چیف جسٹس آزادکشمیرجب سنٹرل جیل کا دورہ کرنے کے لیے پہنچے تو جیل پولیس کے چاک و چوبند دستہ نے انہیں سلامی دی اور گارڈ آف آنر پیش کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر چوہدری امجد اقبال،جیل سپریٹنڈنٹ یاسر سرفراز کاظمی،صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن  امتیاز حسین راجہ،سکندر سعید راجہ ایڈووکیٹ، سٹاف آفیسر سپریم کورٹ  امجد محمود،ڈاکٹر جواد راجہ سمیت جیل کا عملہ بھی ان کے ہمراہ تھا۔

چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر نے جیل کی مختلف بارکوں میں قیدیوں سے ملاقات کی اور ان کے جرائم کے متعلق،عدالتوں میں کیسزکی تفصیلات،جیل میں فراہم کی جانے والے کھانے کے معیار،جیل ڈسپنسری میں ادویات اور ڈاکٹر کی سہولت،صحت کے حوالے،لائبریری سمیت دیگر سہولیات و مراعات کا جائزہ لیا اور قیدیوں سے کہاکہ وہ اپنی شکایات انہیں براہ راست بتاسکتے ہیں اس کے باوجود جو قیدی شکایات  یا مسائل ان کے سامنے بتانے سے گریز کرتے ہوں وہ سپریم کورٹ کو خط لکھ کر اپنی گزارشات بتا سکتے ہیں ان کی جائز شکایات کا ازالہ کرکے قانون کے مطابق انہیں ریلیف فراہم کریں گے،

انہوں نے جیل سپریٹنڈنٹ کو ہدایت کی معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث قیدیوں کی رہائی جرمانے کے ساتھ کر نے کا اہتمام کریں۔ چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے قیدیوں سے کہاکہ انسان غلطی اور خطا کا پتلا ہے جو لوگ اس جیل میں قید ہیں وہ اللہ کے حضور معافی مانگیں اور جس انسان کے ساتھ انہوں نے زیادتی کی ہے اس بھی معافی مانگیں اللہ تعالی غفور الرحیم اور معاف کرنے والا ہے۔اللہ تعالی معافی مانگنے والوں کو نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ ان کے سابقہ گناہ بھی معاف کردیتے ہیں۔جیل  کاٹنے والوں میں بہت سے لوگ پریزگار اور متقی بھی بن گے۔

انہوں نے کہاکہ قیامت یوم حساب کا نام ہے، دنیا میں ہونے والے جرائم کے حساب کتاب اور انصاف کی فراہمی کے لئے عدالتی نظام قائم ہے۔ عدالتوں میں جو بھی کیسز آتے ہیں ہماری کوشش ہوتی ہے ان کے فیصلہ جات آئین و قانون کے مطابق جلد ہوں تاہم ہائی کورٹ میں ججز کی کمی کے باعث جو مقدمات التوا کا شکار تھے اب وہ بھی جلد نمٹائے جائیں گے۔اللہ تعالی ہمیں صحیح، درست، حق وانصاف کے مطابق فیصلے کرنے کی ہمت عطا فرمائے۔

انھوں نے کہا کہ،ہمارے عدالتی نظام کے باعث فیصلوں میں غلطیوں کا احتمال ہوسکتا ہے تاہم ججز کی نیت خراب ہرگز نہیں ہونی چاہیے  ہمیں بھی اللہ کے حضور جواب دے ہونا ہے۔آئین وقانون سے کوئی بھی افضل نہیں ہے اور نہ ہی قانون سے کوئی بالا تر ہے۔قانون کی عملداری اور انصاف کی فراہمی کے لئے جو ائین وقانون نے اختیارات دیئے ہیں اس کے مطابق جزاوسزا کے عمل سے گزرنا ہوگا۔جو لوگ بلاوجہ کسی الزام میں گرفتار ہوئے ہیں اور ان کے جرائم ثابت نہ ہونے پران کی جلد از جلد رہائی کا اہتمام ہونا چاہیے

انہوں نے قیدیوں سمیت جیل ملازمین کے بھی مسائل سنے،جیل سٹاف کی کمی،قیدیوں کے الاونس، اضافی گارڈز،جیل نفری سمیت دیگر مسائل کے حل کے یقین دھانی کروائی کہ آئی جی جیل خانہ جات کے نوٹس میں ان کے جائز مسائل لاونگا اور انشا اللہ جلد حل طلب مسائل حل ہونگے۔چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان نے دورہ کے دوران جیل میں صفائی و ستھرائی کے بہترین انتظامات، قیدیوں کے کھانے کے معیار کی تعریف کی اور خود بھی قیدیوں کے لئے تیار کھانا کھا کر چیک کیا۔

انہوں نے جیل انتظامیہ کی کارکردگی کو بھی سراہا اور کہا کہ سنٹرل جیل میرپور کی حالت بہت بہتر ہے جبکہ پاکستان میں جیلوں کی حالت اور قیدیوں کو فراہم کی جانے سہولیات کا فقدان ہے۔انہوں نے بعد ازاں جیل ووٹننگ بک میں اپنے دورہ کے تاثرات بھی درج کیے اور مجموعی طور پر جیل کے انتظامات و انصرام پر اطیمنان کا اظہار کیا اور سپرٹینڈنٹ جیل سمیت جملہ سٹاف کی بہترین کارکردگی پر انہیں شاباش دی۔