مقبوضہ جموں وکشمیر میں شہید اشرف صحرائی کے یوم شہادت پرہڑتال


سرینگر (کے پی آئی )مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء شہید محمد اشرف صحرائی کے پہلے یوم شہادت پرجمعرات کو سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں ہڑتال رہی جس سے روززرہ زندگی مفلوج ہوکے رہ گئی ،ہڑتال کی کال،مختلف حریت تنظیموں کنے دی تھی ،ا س حوالے سرینگر اور وادی کے دوسرے مقامات پر پوسٹر چسپاں کئے گئے تھے پوسٹروں میں تمام کشمیری شہدا ء کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے 5مئی بروز جمعرات وادی کشمیر اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال کی کال دی گئی تھی،

اس موقع پر سریگر اور وادی کے کئی علاقوں میں تمام کاروباری مراکز بند رہے جبکہ ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر تھی جبکہ کئی علاقوں میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے،کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی 05مئی 2021کو دوران حراست شہید کئے گئے تھے  ان کی حراستی موت کی براہ راست ذمہ دار مودی حکومت ہے کیونکہ متعدد عارضوں میں مبتلا ہونے کے باوجودادھم پور جیل میں انہیں علاج کی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔

اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی بھی مئی 2020میں بھارتی قبضے کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے تھے۔دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے عید کے دوسرے روز بھی وادی کشمیر اور جموں کے مختلف علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت کشمیریوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

بھارتی فوج اور پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے سرینگر، کپواڑہ، بارہمولہ بڈگام، بانڈی پورہ، اسلام آباد، شوپیاں، کولگام، پلوامہ، ڈوڈہ، راجوری، پونچھ اور کشتواڑ کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔فوجیوں نے گھروں کی تلاشی کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا۔کئی نوجوانواوں کو گرفتار کیا گیا، شمالی کشمیر کے قصبے سوپور سے تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ نوجوانوںکو قصبے میں گزشتہ شب گھروں پر چھاپوں کے دوران گرفتار کیا۔

اس سے قبل پولیس نے سرینگر اور بڈگام کے اضلاع سے بھی تین نوجوانوںکو گرفتار کیاتھا۔ بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اورایس آئی اے کے اہلکاروں نے علاقے میں گھروں پر چھاپے مارے اور شہریوں کے موبائل فون، لیپ ٹاپ، کمپیوٹر اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا۔لوگوں کاکہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے ان کے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کیا،ان کے ساتھ بد تمیزی کی اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔بھارتی پولیس نے ضلع بڈگام میں ایک سرپنچ سمیت تین افراد کو ممنوعہ اشیا ء کے ساتھ گرفتار کر لیا۔

پولیس نے تینوں افراد کوضلع کے علاقے ڈڈینا میں ایک ناکے پرچیکنگ کے دوران کی 350گولیوں اور ہیروئن جیسے مادے کے ساتھ گرفتار کیا۔گرفتار افراد کی شناخت نیشنل کانفرنس کے سرپنچ شجاع عباس، شاہد علی راتھر اور برکت علی کے ناموں سے ہوئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف پولیس اسٹیشن بڈگام میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آردرج کی گئی ہے اور مزید تفتیش جاری ہے،

جموں میں لوگوں نے مقبوضہ علاقے میں مودی حکومت کی کشمیر دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے”ہمارے بجلی کے منصوبے واپس کرو”اور”مقبوضہ جموں وکشمیرکی بجلی بھارتی ریاستوں کو فروخت کرنا بند کرو”جیسے نعرے لگائے۔