پروفیسر محمد ابراہیم خان نے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نگران امیر کے طور پر حلف اٹھا لیا


پشاور (صباح نیوز) پروفیسر محمد ابراہیم خان نے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نگران امیر کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔

المرکز الاسلامی پشاور میں منعقدہ حلف برادری کی تقریب میں صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امراء مولانا محمد اسماعیل، نور الحق، عنایت اللہ خان، مولانا تسلیم اقبال، مولانا عبیدالرحمٰن عباسی، ڈپٹی سیکرٹریز مولانا حنیف اللہ، مولانا ہدایت اللہ، شاہ حسین اور صہیب الدین کاکا خیل شریک تھے۔

حلف برادری کے بعد ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت وفاداری ہر چیز پر مقدم ہے۔ اولی الامر کی اطاعت بھی اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت سے مشروط ہے۔ عبوری دور میں جماعت اسلامی کو سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنائیں گے۔ اس وقت جماعت جس پوزیشن میں ہے اللہ تعالیٰ کی تائید اور حمایت سے آنے والے امیر کو اس سے بہتر صورت میں حوالہ کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ  ڈکٹیٹرز اور نام نہاد جمہوری حکومتیں مکمل طور پر فیل ہو چکی ہیں۔ ملک میں غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ فرسودہ نظام ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے44ماہ میں کوئی ایک قدم بھی عوامی فلاح و بہبود کے لیے نہیں اٹھایا۔ کرپشن ختم ہوئی نہ نوجوانوں کو نوکریاں ملیں۔ ملکی قرضوں میں مزید اضافہ ہوا۔سود کا خاتمہ ہوا نہ مدینہ کی ریاست کی تشکیل کے لیے کوئی قدم اٹھا۔

انھوں نے کہا کہ ہمارا مستقل موقف ہے کہ چہروں کی تبدیلی کا کھیل عوام کے لیے فائدہ مند نہیں۔ جب تک نظام نہیں بدلا جاتا حالات جوں کے توں رہیں گے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں بے یقینی کی صورتحال ہے، اس بے یقینی کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ جلد از جلد شفاف الیکشن کا اعلان کیاجائے لیکن الیکشن سے قبل الیکٹورل ریفارمز ہونی چاہیے۔ جماعت اسلامی متناسب نمائندگی کے تحت الیکشن چاہتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ملک کو الیکٹیبلز اور مافیاز کی سیاست سے نجات چاہیے۔ سیاست پر اسٹیبلشمنٹ کے گملوں کی پیداوار چند خاندانوں کا قبضہ ہے۔ کرپٹ اشرافیہ کے ہوتے ہوئے غریب کی قسمت نہیں بدل سکتی۔ پرانے نظام کی حفاظت کے لیے نئے چوکیدار آ گئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ رمضان صبر و ہمت اور رحمتوں کا مہینہ ہے۔ کارکنان ماہ مبارک میں تلاوت و تفسیر قرآن، نوافل اور عبادات کو اپنا معمول بنائیں۔قرآن و سنت کا نظام پوری دنیا کے لیے رحمت اور انصاف کا نظام ہے۔ جماعت اسلامی قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لئے کوشاں ہے۔

انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نئے اور پرانے چوروں کے خلاف ہے، ہم نہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، نہ پی ڈی ایم کے ساتھ، جماعت اسلامی انتخابات میں اپنے جھنڈے، انتخابی نشان ترازو اور ”اسلامی پاکستان ـ خوشحال پاکستان” کے منشور کے تحت جائے گی۔