ظالم اشرافیہ جونکوں کی مانند عوام کا خون چوس رہی ہے۔ سراج الحق


 ملتان (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ظالم اشرافیہ جونکوں کی مانند عوام کا خون چوس رہی ہے۔ ظلم دیکھیے کہ بیرون ملک پاکستانی محنت مزدوری کر کے پیسہ ملک میں اور حکمران طبقہ یہاں سے باہر بھیج رہا ہے۔ ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں، مسائل کی وجہ ملک پر مسلط چند خاندان ہیں۔ سپریم کورٹ اس لیے گئے کہ جن لوگوں نے پاکستان کا پیسہ لوٹا اور باہر بھیجا، ان کا احتساب ہو۔ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی اس لیے پنڈورا پیپرز اور پانامہ لیکس پر بات نہیں کرتے کہ ان کے اپنے لوگ ملوث ہیں۔ وہ شخص بہت ہی غیرسیاسی ہو گا جو ان تینوں پارٹیوں میں فرق محسوس کرتا ہے۔ اگر آج ملک میں غربت اور بے روزگاری ہے، تو اس کی وجہ یہ تینوں سیاسی جماعتیں ہیں۔ پی ٹی آئی کے دور میں ادارے مزید برباد ہوئے۔ موجودہ حکمران ایوان، عدالت، نیب اور الیکشن کمیشن کو اپنے ہاتھ کی چھڑی بنانا چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں اور ہم آئندہ بھی اس کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ہماری امیدوں کا مرکز و محور پاکستان کی عوام ہیں۔ جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ استعماری اور سامراجی طاقتوں سے نجات حاصل کیے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔ ملک کی تقدیر کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔ جماعت اسلامی تمام اہلیت کے ساتھ میدان میں موجود ہے۔ ہمارا یہ وعدہ ہے کہ عوام کی مدد سے ملک میں اسلامی انقلاب برپا کریں گے اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر ڈالیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیرجماعت اسلامی مرکزی قیادت کے ہمراہ تین روزہ دورے پر ملتان میں ہیں۔اپنے دورے کے پہلے روز انھوں نے پریس کانفرنس کے علاوہ جامع مسجد جامع العلوم میں خطبہ جمعہ دیا۔

قبل ازیں ملتان پہنچنے پر جے آئی لیبر کی جانب سے استقبالیہ ریلی نکالی گئی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ امیر جماعت نے ملتان غربی پی پی 213 میں عوامی استقبالیہ سے خطاب کیا۔ ملتان جنوبی پی پی 217میں سراج الحق نے علاقہ کی موثر شخصیات سے ملاقات کی۔ امیر جماعت نے شہر کے صحافیوںاور تاجروں سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امراء لیاقت بلوچ، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، راشد نسیم، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں محمد اسلم اور اسد اللہ بھٹو بھی تین روزہ دورے پر ملتان میں موجود ہیں۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی رائو محمد ظفر و امیر ضلع ڈاکٹر صفدر ہاشمی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں ملک کا قرضہ 47ہزار ارب تک پہنچ چکا ہے۔ امن و امان کی یہ صورت حال ہے کہ والدین اپنے بچوں کو سکول بھیجنے پر بھی خطرہ محسوس کرتے ہیں۔ اس حکومت کے پاس لنگرخانوں کی تعمیر اور قرضہ لینے کے علاوہ اور کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ آج ملک میں حالات اس نہج پر پہنچ چکے کہ غریب مزدوری تو کرتا ہے، لیکن شام کو بھوکا سوتا ہے۔ کسان اپنے بچے کو سکول نہیں بھیج سکتا۔ ملک مکمل طور پر قرضوں کی دلدل میں دھنس چکا ہے۔ جھوٹ کی سیاست اور سودی نظام معیشت نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی اور مغربی ڈکٹیشن لینے میں تینوں بڑی جماعتیں ایک دوسرے سے آگے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس حکومت نے تو ملک کا حال ہی نہیں مستقبل بھی گروی رکھ دیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں منظم تحریک کی ضرور ت ہے، مگر وہ سیاسی جماعتیں جو ماضی میں اقتدار میں رہیں وہ عوام کو دھوکا نہ دیں۔ صرف جماعت اسلامی ہی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے میدان عمل میں ہیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام حکومتی پالیسیوں کے خلاف احتجاج17نومبر کو اور بے روزگار نوجوانوں کا دھرنا 28نومبر کو اسلام آباد میں ہو گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ اس حکومت نے سٹیٹ بنک کو مکمل طور پر آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے۔ حکومت کے پاس ملکی مسائل کا کوئی حل موجود نہیں ہے۔ وزیراعظم کرپشن کے خلاف صرف نعرے لگاتے ہیں۔انھوں نے چیلنج کیا کہ اگر تینوں پارٹیاں اور وزیراعظم کرپشن سے متعلق ایکشن میں مخلص ہیں تو آئیں جماعت اسلامی کی سپریم کورٹ میں پانامہ اور پنڈورا پیپرز پر پٹیشن کا حصہ بنیں۔صرافہ بازار ایسوسی ایشن اور لوہا مارکیٹ ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد سے ملاقات کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ معیشت کو اسلامی اصولوں پر ڈھالنے سے ہی ملک کے مسائل ختم ہو سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسلامی نظام میں وی آئی پی کلچر کا کوئی تصور نہیں، اسلامی حکومت میں امیر غریب کے ساتھ برابری کا سلوک ہو گا۔ ملک کے معاشی، سماجی اور سیاسی مسائل کا حل نظام مصطفیۖ کے نفاذ میں ہے۔

انھوں نے تاجروں سے اپیل کی کہ وہ ملک میں پرامن اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ انھوں نے کہا کہ ملتان اولیاء کا شہر ہے ۔ میری خصوصی طور پر اہلیانِ ملتان سے اپیل ہے کہ وہ سٹیٹس کو مسترد کریں، وڈیروں اور جاگیرداروں سے نجات حاصل کیے بغیر چارہ نہیں۔ جماعت اسلامی سٹیٹس کو سے نجات کے لیے اہلیان ملتان اور پاکستانی عوام کا ساتھ چاہتی ہے۔