لوئر دیر(صباح نیوز) جماعت اسلامی کے سابق امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کے پی کے صوبائی حکومت کی توجہ عوام کی فلاح و بہبود کی بجائے مرکز سے محاذ آرائی پر مرکوز ہے، وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کی بجائے تمام سٹیک ہولڈرز پر مشتمل گرینڈ ڈائیلاگ کا آغا کیا جائے،فوجی عدالتوں سے سویلینز کو سزائیں دینے کی روایت درست نہیں،
ان خیالات کا اظہارسینیٹر سراج الحق سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان نے جامعہ تفہیم القرآن تیمرگرہ میں سالانہ جلسہ دستار بندی سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب میں کیا تقریب سے ادارے کے مدیر مولانا شاہ حسین، مولانا ہدایت اللہ ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا، سراج الحق نے کہا کہ مسلمانوں کا عروج قرآنی علوم پر عمل سے وابستہ ہے، مگر بدقسمتی سے بعض مدارس میں فرقہ پرستی کا درس پڑھایا جاتا ہے جس کی وجہ سے امت تقسیم در تقسیم ہو رہی ہیں،
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تقسیم در تقسیم اور کمزور کرنے کے لئے پاکستان میں امریکی سفارت خانہ متحرک ہو چکا ہے، بلوچستان اور پختون خوا عملا عسکریت پسندوں کے رحم و کرم پر ہے، وزیرستان سے ایک ہی روز16 ایف سی جوانوں کی لاشوں کی قوم کو غم زدہ کر دیا ہے، انہوں نے اس موقع پر گرینڈ قومی ڈائیلاگ شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔