خیبرپختونخوا کابینہ نے کرم میں زمینی راستے کی بحالی کیلئے اسپیشل پولیس فورس کے قیام کا فیصلہ کر لیا

پشاور (صباح نیوز) خیبرپختونخوا کابینہ نے کرم میں زمینی راستے کی بحالی کے لیے اسپیشل پولیس فورس کے قیام اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی سمیت اہم فیصلے کرلیے۔ نجی ٹی وی کے مطابق صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کرم میں قیام امن کیلئے فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جبکہ منافرات پھیلانے والے سوشل میڈیا اکائونٹس کی ایف آئی اے کے ذریعے نشاندہی کی جائے گی۔ صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کرم میں زمینی راستے کی بحالی کے لیے اسپیشل پولیس فورس قائم کی جائے گی اور زمینی راستے محفوظ بنانے کے لیے 399پولیس اہلکار بھرتی کئے جائیں گے۔

اجلاس میں کرم جانے والی شاہراہ کو محفوظ بنانے کے لیے پوسٹیں قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کرم میں فریقین کے درمیان معاہدہ ہونے کے بعد سڑک کھولی جائے گی۔ کابینہ نے اپیکس کمیٹی کے غیرقانونی ہتھیاروں اور بنکرز کے خاتمے کے فیصلے کی بھی توثیق کردی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ محکمہ داخلہ کو ضرورت کی بنیاد پر قانونی ہتھیاروں کے لیے لائسنس کے اجراء کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کرم کا مسئلہ دہشتگردی نہیں بلکہ یہ دو گروپوں کا تنازع ہے، علاقے میں غیر قانونی بھاری ہتھیاروں کی بھر مار ہے، اتنے بھاری ہتھیار رکھنے اور مورچے بنانے کا کوئی جواز نہیں۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ تیراہ اور جانی خیل میں آپریشن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔