دوہری شہریت کیس ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصل واوڈا کی درخواست مسترد کردی


اسلام آباد (صباح نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل واوڈا کی جانب سے دوہری شہریت کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کارروائی سے روکنے کے حوالہ سے دائر درخواست ناقابل سماعت قراردے کر مسترد کردی۔

فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے12اکتوبر کو دیئے گئے حکم کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔الیکشن کمیشن نے اپنے حکم میں قراردیا تھا کہ یہ معاملہ الیکشن کے دن کا نہیں یا پولنگ کا نہیں بلکہ یہ معاملہ مبینہ طور پر جھوٹے بیان حلفی کا ہے۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا تھا کہ بطور ایم این اے مستعفی ہونے کے بعد سینیٹر منتخب ہونے کے باوجود وہ فیصل واوڈاکے خلاف امریکہ کی دوہری شہریت چھوڑنے کے حوالے سے کارروائی کرے گا۔

جمعہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصل واوڈا کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنا اختیار کھو چکا ہے کیونکہ سینیٹ کے انتخابات ہو چکے ہیں اور60دن سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور الیکشن کمیشن ، الیکشن قوانین کے مطابق 60دن کے اندر ، اندر کسی بھی رکن پارلیمنٹ کی اہلیت یا نااہلی کے خلاف فیصلہ کرسکتاہے۔

دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ اگر فیصل واوڈا کے ہاتھ صاف ہیںا ور ان کی کوئی غلطی نہیں ہے تو انہیں الیکشن کمیشن کا سامنا کرنا چاہئے وہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیوں آئے ہیں اور قانون کے مطابق یہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ وہ ان معاملات پر اپنافیصلہ دے سکتا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کی درخواست ابتدائی سماعت کے بعد ہی ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے مسترد کردی۔