اسلام آباد (صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہبھارت کشمیر میں ظلم کرکے اپنی ریاست کی قبر کھودرہا ہے، کشمیر بنے گا پاکستان، میراکشمیری آزاد ہوگا اور وہ دن دور نہیں۔ بھارت کو تنبیہ کرتا ہوں کشمیریوں پر ظلم بند کردو ورنہ خود ہی اندر سے تباہ ہوجائو گے،یہ ظلم بند کردو ورنہ اللہ تعالیٰ تم کو تباہ کرے گا۔ اللہ تعالیٰ کشمیریوں کو آزاد کرے گا اور پاکستان کا حصہ بنائے گا۔ ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ نے میرے کشمیری بھائیوں کی آزمائش کو طول اس وجہ سے دیا ہو کہ ان کے بہانے بھارت کی جو فاشسٹ حکومت ہے اور بھارت کا جو فساد ہے اور اکائی بنی ہوئی ہے ، ممکن ہے اللہ تعالیٰ وہیں پر تبدیلی لانا چاہتا ہو ،حق خود ارادیت تو بعد کی بات ہے جو پاکستان بننے کے اصول تھے ، جو ہندوستان کو توڑنے کے اصول تھے اس بنیاد پر کشمیر پاکستان کا حصہ پہلے بھی ہونا چاہئے تھا ۔
ان خیالات کااظہار صدر مملکت نے کشمیر پر بھارتی قبضہ کی مناسبت سے یوم سیاہ کے موقع پر دفتر خارجہ سے ڈی چوک تک نکالی گئی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر،وفاقی وزیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان سردارعلی امین خان گنڈاپور، سینیٹ میں قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم، وفاقی وزیر ریلوے سینیٹر محمد اعظم خان سواتی، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور دیگر اعلیٰ شخصیات بھی موجود تھیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آج کا دن وہ تکلیف دہ دن ہے جس دن بھارت نے اپنی فوجیں بھیج کر کشمیر پر قبضہ کیا اور اس دن سے جو ظلم اور بربریت کی کہانی شروع ہوئی ہے وہ74سال سے جاری ہے، ختم ہونے کا نام نہیں لیتی، دنیا نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں، دنیا نے جو میرے کشمیریوں سے وعدہ کیا تھا،جس میں لاکھوں شہید ہوئے، جس میں پیلٹ گن کہ وجہ سے بینائی کھو بیٹھے، جس میں میری مائوں اور بہنوں کے ساتھ ریپ کیا گیا، جہاں لوگوں کو محصور کر لیا جاتا ہے، جو قائدین ہیں ان کو جیل میں بھیج دیا جاتا ہے، ان کے اوپر ظلم ہوتا ہے، سالوں وہ نظربندی سے گزرتے ہیں، آج کے دن ہمیں سید علی گیلانی بھی یاد آرہے ہیں،کشمیر کے بہت بڑے رہنماجو آخری دم تک یہ کہتے رہے اور اپنے گھر میں محصور رہے، ہرسانس کے ساتھ انہوں نے یہ کہا کشمیر بنے گا پاکستان، ہم کشمیریوں سے کہنا چاہتے ہیں کہ پاکستان آپ کا ہے، آپ ہمارے ہیں، آپ ہمارے بھائی ہیں، مگر جو ظلم اور بربریت کی کہانی چل رہی ہے اس کے اوپر پاکستان دنیا بھر کی حکومتوں کو اور دنیا کی عوام کی اس طرف توجہ دلانا چاہتا ہے کہ یہ تجارت کا معاملہ نہیں ، بھارت اگر جمہوریت کا دعویٰ کرتا ہے تو وہاں جمہوریت نہیں ہے، وہاں ظلم کی داستانیں لکھی جارہی ہیں، اور جو کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہورہا ہے اس کی عکاسی باقی ہندوستان کے اندر بھی اقلیتوں کے ساتھ اور خاص طور پر مسلمانوں کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے، میں مقابلے کے طور پر آپ کو پیش کرتا ہوں کہ پاکستان میں دیکھ لیں کہ اقلیتوں کے ساتھ کیا سلوک ہے اور بھارت میں دیکھ لیں کہ اقلیتوں کے ساتھ کیا سلوک ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ نے میرے کشمیری بھائیوں کی آزمائش کو طول اس وجہ سے دیا ہو کہ ان کے بہانے بھارت کی جو فاشسٹ حکومت ہے اور بھارت کا جو فساد ہے اور اکائی بنی ہوئی ہے ، ممکن ہے اللہ تعالیٰ وہیں پر تبدیلی لانا چاہتا ہو، جس کے معاملات بڑھتے چلے جارہے ہیں، جس کے آثار بڑھتے چلے جارہے ہیں۔ میں بھارتی حکومت کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ مودی صاحب نے جس طرح گجرات میں ظلم کیا ، جس طرح مسلمانوں کے خلاف بھارت کے دوسرے خطوں میں کیا، جس طرح سے شہریت ایکٹ بدل کر وہاں پر ظلم کررہے ہیں، میراکشمیری بھائی مقابلہ کرے گا، میرا کشمیری بھائی مقابلہ کررہا ہے، جانیں نذرانے کے طور پر پیش کرتا ہے، چین سے نہیں رہے گا، بھارت کشمیر کی آبادی کے تناسب کو بدلنا چاہتا ہے اور حالات بدلنا چاہتا ہے مگر ہم یہ قبول نہیں کریں گے جو ظلم اور ستم کی داستانیں کشمیریوں کے اوپر رقم کی گئی ہیں، دنیا کی کالی تاریخ رقم کی گئی ، ہم پاکستانی آپ کے ساتھ رہیں گے، ہم ہر فورم پر اور ہر جگہ کشمیریوں کا مقدمہ لڑرہے ہیں، آپ کی جستجو اور جدوجہدمیں آپ کے ساتھ ہیں، بھارت کو شرم نہیں آئی کہ کشمیریوں کا دل ہمارے ساتھ دھڑکتا ہے ، چھوٹی ، چھوٹی باتوں کے اندر جب کرکٹ میچ کے حوالے سے سری نگر اور دیگر علاقوں میں وہ ہماری خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں تو ان کے اورپر مقدمہ کرتے ہو، شرم کر۔ یہ بڑی بات ہے کہ ظلم کے اندھیروں کے اندر بھی کشمیری پاکستان کے ساتھ اپنی محبت اور اپنے جذبات کی عکاسی کرتے ہیں،مجھے یہ بھی خیال ہے کہ جس انداز سے اسلام آباد میں ہوا اور پاکستان کے دیگر شہروں میں ہوا، میرا خیال ہے کہ سرینگر میں زیادہ جذبات کے ساتھ ہوا، ہمیں بار ، بار وہ یاد دلاتے ہیں، دنیا کو بار، بار یاد دلاتے ہیں کہ دنیا تم نے کیا وعدہ کیا تھا، اقوام متحدہ تم نے کیا وعدہ کیا تھا، اور وہ وعدہ بھی پورا نہیں ہوا، اور ظلم وستم کی داستانیں وہاں لکھی جارہی ہیں۔ ہم ہر کشمیری بچے کے ساتھ ہیں،ہم ہر کشمیری جوان کے ساتھ ہیں، میری بہنوں فکر نہ کرو یہ پاکستانی تمہارے ساتھ کھڑا ہے،میری بہنوں اور میری مائوں فکر مت کرو انشاء اللہ تمہاری آزادی عنقریب ہونے والی ہے۔
مودی صاحب کسی کا خوف کرو، خداکاخوف کرو یہ ظلم بند کرو اور کشمیر کو آزاد کرو۔ دنیا کے اندر جس انداز میں پاکستان بڑے صبر کے ساتھ دنیا میں مقدمہ لڑے جارہا ہے، دنیا کے قوانین کے تحت ہم بھارت کی یہ غلط فہمی ختم کرنا چاہتے ہیں کہ وہ بار، بار محفل میں کہتے ہیں کہ کشمیر اٹوٹ انگ ہے، اور جب کشمیر کو فتح کرنے کے لئے پاکستان تیار تھا ، جب نہرو بھیک مانگتے ہوئے اقوام متحدہ میں گیا اور کہا ہم کہ استصواب رائے کی بنیاد پر پر فیصلہ کریں گے،حق خود ارادیت تو بعد کی بات ہے جو پاکستان بننے کے اصول تھے ، جو ہندوستان کو توڑنے کے اصول تھے اس بنیاد پر کشمیر پاکستان کا حصہ پہلے بھی ہونا چاہیئے تھا ، جونا گڑھ ، حیدرآباد ، مناوادر ، سردار گڑھ حصہ ہونا چاہیئے تھا ، کتنی ریاستوں پر بھارت نے قبضہ کیا اور ظلم بڑھاتاچلارہا ہے۔ جب ظلم کے اندھیرے بہت بڑھ جاتے ہیں تو انشاء اللہ ، اللہ تعالیٰ کا نظام ہے کہ روشنی کی کرن پھوٹے گی، ممکن ہے بھارت ظلم کر، کرکے اپنی ریاست کی قبر کھودرہا ہے،میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میرے جو مسلمان بھائی بھارت میں ہیں ان کے ساتھ جو ظلم ہورہا ہے اس پر صبرکے ساتھ آواز بلند کرتے رہیں، ہمارے وزیر اعظم اور ہم سب نے یہ بات کہی ہے کہ اسی طرح سے وہاں نسل کشی کی تیاری بھی کی جارہی ہے۔ ہمیں خطرہ اس بات کا ہے کہ وہ ظلم کریں گے اس کے خلاف عوام اٹھیں گے ، الزام یہ پاکستان پر دیں گے، اپنے ضمیر پر ، اپنی حرکتوں پر اور گجرات میں ہی نہیں ہر جگہ جو اقلیتوں کے ساتھ کیا ، ہر جگہ بھارت نے اقلیتوں کو اپنے ہندوتواراج کے تحت اور اپنی آرایس ایس کی ترکیبوں کے تحت وہ اپنی تاریخ بھی مٹانا چاہتا ہے اور جب وہ پرانی تاریخ مٹائے گا تو اس کی اپنی نئی تاریخ بھی کالی ہے۔