خواتین کو مالی اور ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنائے بغیر قومی ترقی ممکن نہیں، ڈاکٹر عارف علوی


اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خواتین کو مالی اور ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنائے بغیر قومی ترقی ممکن نہیں، لڑکیاں اور خواتین اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام اور آئین کے ذریعے فراہم کردہ اپنے حقوق کے حصول کیلئے فعال شرکت کے ذریعے  جدوجہدکریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو خواتین کے عالمی دن کے سلسلے میں کامیاب جوان پروگرام کی جانب سے منعقدہ کامیاب خاتون کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  انہوں نے کہا کہ مغرب میں 1920 تک خواتین کو مردوں کی ملکیت سمجھا جاتا تھا لیکن اسلام نے تقریبا 1400 سال قبل خواتین کے وراثتی حقوق کی ضمانت دی تھی۔   بھائیوں کی طرف سے اپنی بہنوں کی وراثت تحفے کے نام پر حاصل کرنے کے رجحان پر تنقید کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ خواتین اب محتسب کے دفتر یا عدالتوں سے رجوع کر سکتی ہیں کیونکہ حکومت نے ان کے وراثتی حقوق کے تحفظ کے لئے ضروری قانون سازی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ فعال شرکت کے ذریعے خواتین کو اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرنا ہوگی،  تعلیم یافتہ خواتین کو بھی چاہئے کہ وہ ناخواندہ خواتین کی اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے دستیاب مواقع اور علاج کے لئے رہنمائی کریں۔

صدر عارف علوی نے خواتین پر زور دیا کہ وہ بینک جائے بغیر موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے آن لائن بینک اکانٹ کھولنے کی سہولت سے استفادہ کریں کیونکہ انہیں اس سے مالی طور پر بااختیار بنانے میں مدد ملے گی۔  میانوالی میں اپنے ہی والد کے ہاتھوں ایک ہفتہ کی بچی کے قتل کو ایک شرمناک واقعہ قرار دیتے ہوئے صدر مملکت نے خواتین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کی اخلاقی تربیت پر توجہ دیں تاکہ ان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے شعور اجاگر ہو۔  انہوں نے خاص طور پر خواتین کی صحت پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا کیونکہ متواتر حمل اور نوزائیدہ اموات ان کی صحت کو متاثر کرتی ہیں جس کی وجہ سے غذائی قلت پیدا ہوتی ہے ،اگر خواتین کم از کم چھ ماہ تک اپنے بچوں کو دودھ پلائیں تو اس کا ازالہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کا سماجی تحفظ بھی اتنا ہی ضروری ہے جب وہ اپنے گھر سے باہر نکلیں تو انہیں اس تحفظ کا احساس ہو۔ انہوں نے خواتین کو ہنرمند بنانے کے لئے حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خواتین اپنے گھر میں رہ کر کامیابی سے اپنا کاروبار چلا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میٹا(پہلے فیس بک٩ کو اس سال 100,000 خواتین کو ہنر مندی کی تربیت دینے کا ہدف دیا گیا تھا تاکہ انہیں اشتہارات اور دیگر متعلقہ مہارتیں فراہم کی جائیں جو ای کامرس ٹولز پر مصنوعات کی تشہیر کے لئے درکار ہیں۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ ثمینہ علوی نے شرکا کو خواتین کے حقوق کے لئے اپنے مسلسل کردار کی یقین دہانی کرائی اور خواتین کو بااختیار بنانے اور حقوق کے تحفظ کے لئے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین کے تاریخی کردار اور قربانیوں پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو ثقافتی اصولوں اور ممنوعات کی شکل میں سماجی آزمائشوں کا سامنا کرنے کے لئے طاقت اور ہمت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ حکومت نے میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ احساس پروگرام  کے تحت تمام 16 پروگراموں میں بجٹ کے 100 فیصد استعمال کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ احساس کے تحت خواتین کے لئے 98 فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے اور تحصیل کی سطح پر بھی نظام نافذ کیا گیا ہے  تاہم انہوں نے کہا کہ خواتین میں اپنے حقوق کے لئے بیداری ایک چیلنج ہے۔ انہوں نے خواتین کو بھی مشورہ دیا کہ وہ تمام پروگراموں میں اپنی فعال شرکت کو یقینی بنائیں ورنہ ملک مطلوبہ ترقی حاصل نہیں کر سکے گا۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے احساس، کامیاب جوان، کامیاب پاکستان اور نیا پاکستان ہاسنگ پروگرام کے موجودہ حکومتی اقدامات کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے ملک میں تبدیلی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ  احساس  پروگرام کے ذریعیخواتین میں  150 ارب روپے سے زائد رقوم کی تقسیم،0.5 ملین روپے بلاسود کاروباری قرض، گھروں کیلئے قرض اور تعلیمی وظائف کی فراہمی کے حوالہ سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی اقدامات میں خواتین پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان  سیما کامل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کیلئے سٹیٹ بینک کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ تقریب کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے کیک کاٹاجبکہ کامیاب جوان پروگرام ، احساس پروگرام اور نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام سے مستفید ہونے والوں میں چیکس، سرٹیفکیٹس اور گھروں کی چابیاں تقسیم کی گئیں۔