اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے 900 ضبط شدہ گاڑیوں کی نیلامی نہ کرنے پر اسلام آباد پولیس سے جواب طلب کرلیا۔
سلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق چیئرمین یونین کونسل سردار مہتاب کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا ذمہ دار کون ہے؟۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈی ایس پی لیگل کو دو ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ بتائیں ضبط شدہ گاڑیاں کس اتھارٹی کے تحت استعمال کی جا رہی ہیں۔
عدالت نے سماعت کے دوران اسلام آباد پولیس سے یہ بھی پوچھا کہ رپورٹ میں بتائیں آخری بار گاڑیوں کی نیلامی کب ہوئی تھی؟ ٹمپرڈ اور لاوارث گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی تعداد کتنی ہے، رپورٹ پیش کی جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے احکامات جاری کئے۔ الیکشن ایکٹ 2017 میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے صدرمملکت کے سیکرٹری اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے۔عدالت نے اٹارنی جنرل کوآئندہ سماعت پر 15 مارچ کو عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کر دی۔