اپوزیشن عدم اعتماد لے آئے، ناکامی ان کا مقدر ہے، شیخ رشید


اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدنے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں ملاقاتیں اور گزارشات کر رہی ہیں ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلنا، وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد لے آئیں، ناکامی ان کا مقدر ہے، ہمیں انداز ہے کہ 23مارچ کو حزب اختلاف نہیں آئے گی،کراچی میں حالات ناگفتہ بہ ہیں، لگتا ہے وہاں کوئی قانون نہیں رہا، وزیرِ اعلی سندھ کہیں تو کراچی کے تھانوں میں بھی رینجرز لگانے کو تیار ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیرترین پرانے ساتھی ہیں، دوستوں میں اختلافات ہو جاتے ہیں، سیاستدان کبھی دروازے بند نہیں کرتا۔جہانگیر ترین سے 6 سال میں ملاقات نہیں ہوئی، وہ اچھے سیاستدان ہیں اور امید ہے جہانگیر ترین پارٹی کا ساتھ دیں گے۔ اپوزیشن کہتی ہے کارڈچھپائے ہیں، عمران خان اپنے کارڈ چھاتی سے لگا کر رکھتا ہے۔ ایم کیوایم اور ق لیگ ہمارے اتحادی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن عدم اعتماد لائے تب بھی پھنسے گی ، اپوزیشن ساڑھے 3 سال سے کہتی چلی آ رہی ہے کہ آج آ رہے ہیں، کل آ رہے ہیں۔ 172 ممبرلانا ان کا کام ہے، پھر کہتے ہیں کورونا آ گیا تھا، فون آ گیا تھا۔ ہو سکتا ہے ان کی بے وقوفیوں پر تاریخ لکھی جائے۔ انتشار اور خلفشار ان کے گلے پڑے گا۔ الیکشن میں ایک سال رہ گیا، انتخابی سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں۔

شیخ رشید نے مزید کہاکہ اپوزیشن اسلام آباد آنا چاہتی ہے، بلاول اور زرداری بڑے شوق سے آئیں، امید ہے پیپلز پارٹی ریلی کے دوران ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گی،کوشش ہو گی وہ انتظامیہ سے اپنا شیڈول طے کریں۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہمیں انداز ہے کہ 23مارچ کو حزب اختلاف نہیں آئے گی اور اسلامی ممالک کی عالمی تنظیم (او آئی سی)وزرائے خارجہ کانفرنس کے موقع پر چھٹی ہو گی تاہم اگر حزب اختلاف 23مارچ کو آبھی جائے تو شوق سے آئے۔ روالپنڈی اوراسلام آبادکی انتظامیہ مل کر کام کرے گی۔ کراچی میں ایسے نظر آ رہا ہے جیسے وہاں کوئی قانون نہیں رہا، مرادعلی شاہ کہیں تو رینجرز تھانوں میں بھی دینے کو تیار ہیں۔

کراچی میں لاقانونیت کے برے نتائج سامنے آ سکتے ہیں اور بلوچستان میں بھی غیر ملکی اشاروں پر سرگرمیاں ہو رہی ہیں۔ حزب اختلاف والے پہلے ایک دوسرے کے خلاف تھے لیکن آج پیر پڑ رہے ہیں ۔ وزیر اعظم آج (بدھ کو) تاریخی دورے پر روس جا رہے ہیں جبکہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم 27 فروری کو پاکستان آ رہی ہے جس کی سیکیورٹی کے اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے سینئر صحافی محسن بیگ کے خلاف بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ محسن بیگ کا کیس عدالت میں ہے اس پر بات نہیں کروں گا۔ قلندر چھائیں گے اپوزیشن والے ختم ہوں گے۔