کراچی(صباح نیوز)صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کینسر کی روک تھام کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر منظم مہم چلانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کینسر کے علاج سے آسان اور کم خرچ ہے ، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کئی دہائیوں سے جوہری توانائی، زراعت اور بائیو ٹیکنالوجی کے شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے قابل ستائش قومی خدمات انجام دے رہا ہے،کرن میں نئی شامل کردہ سہولیات کا افتتاح کرتے ہوئے مجھے خوشی ہوئی ہے اور امید ہے کہ اس سے کراچی اور ملحقہ علاقوں کے کینسر کے مریضوں کو یقینا بڑا ریلیف ملے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کینسر کے عالمی دن کی مناسبت سے یہاں کرن ہسپتال میں کینسر کے مرض کے بارے میں آگاہی کو فروغ دینے کے لیے دو روزہ سمپوزیم کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اٹامک انرجی کینسر ہسپتال(اے ای سی ایچ )کراچی میں کینسر کی تشخیص اور علاج کی نئی تنصیبات کا بھی افتتاح کیا، یہ سہولت پی اے ای سی کے کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ریڈیو تھراپی اینڈ نیوکلیئر میڈیسن(کرن) سے منسلک ہے۔اس موقع پر خاتون اول بیگم ثمینہ علوی بھی موجود تھیں۔ سمپوزیم میں ملک بھر سے کینسر کے 200 سے زائد ماہرین سر، گردن اور چھاتی کے کینسر پر اپنے تحقیقی مقالے پیش کریں گے۔
صدر مملکت نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت کے شعبے میں انقلاب کی وجہ سے نئی ٹیکنالوجی، جدید ترین تکنیکوں کی آمد سے کینسر کے خلیوں کے علاج کی نئی تکنیکیں سامنے آ رہی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پی اے ای سی کینسر ہسپتال نئے دور کی ضروریات کے مطابق اپ گریڈ کریں گے۔انہوں نے مریضوں پر زور دیا کہ جن کو کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کا شبہ ہے وہ جلد از جلد اپنی درست تشخیص کے لیے جائیں جس سے ان کی صحت یابی میں یقینی طور پر فائدہ ہوگا۔
صدرمملکت نے کہا کہ پی اے ای سی اور اس کے 19 کینسر ہسپتال ملک کے صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے کام کرتے رہیں گے۔صدرمملکت نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے مخیر حضرات نے صحت کے حوالے سے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت قوم پاکستان نے 40 سال تک 40 لاکھ افغان مہاجرین کی دل کھول کر مدد کی اور ان کی میزبانی کی ۔انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی کتنے سخی ہیں
انہوں نے کہا کہ جدید اقوام ہونے کا دعوی کرنے والے بے گھر لوگوں اور پناہ گزینوں کو غیر قانونی تارکین وطن کہہ کر دور رکھنے کے تصورات پر عمل پیرا تھے۔قبل ازیں پی اے ای سی کے چیئرمین محمد نعیم نے صدر مملکت اور بیگم ثمینہ عارف علوی کو کمیشن کے اقدامات اور قوم کی سماجی و اقتصادی بہتری کے لیے بنائے گئے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا، جن کا بڑا حصہ دفاع، توانائی اور صحت کے شعبوں پر مشتمل ہے ۔انہوں نے بتایا کہ 1100 میگاواٹ کے کے-2 نیوکلیئر پاور پلانٹ کے حالیہ افتتاح کے بعد، اسی پیداواری صلاحیت کے ساتھ کراچی میں کے-3 کے نام سے ایک اور پاور پلانٹ 31 مارچ 2022 کو نیشنل گرڈ سے منسلک ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں پی اے ای سی کے چار مراکز نے 125 سے زیادہ بیماریوں کے خلاف فصل کی بہتر اقسام تیار کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ملک کی 30 سے 40 فیصد قابل کاشت زمین مختلف فصلوں کے ہمارے بیجوں کی اقسام کو استعمال کر رہی ہے ۔ پی اے ای سی کے چیئرمین نے بتایا کہ کمیشن کئی دہائیوں سے کینسر کی تشخیص اور علاج کی سہولیات فراہم کر رہا ہے، 1960 میں کراچی میں کینسر کے علاج کی پہلی سہولت قائم کی اور ہر 3 سے 4 سال بعد ایک نیا ہسپتال شامل کرتارہا ۔انہوں نے کہا کہ پی اے ای سی نے 14 جنوری 2022 کو گلگت انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر میڈیسن، آنکولوجی اینڈ ریڈیو تھراپی کے نام سے اپنے 19ویں کینسر ہسپتال کا باضابطہ افتتاح کیا، جبکہ یہ مظفر آباد میں 20 واں کینسر ہسپتال تعمیر کرنے جا رہا ہے اور ایک ماہ کے اندر اس منصوبے پر کام شروع کر دیا جائے گا۔
چیئرمین پی اے ای سی نے پی اے اسی سی کے زیر انتظام ہسپتالوں اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون اور تکنیکی تعاون پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کرن پیشنٹ ویلفیئر سوسائٹی(کے پی ڈبلیوایس)کے صدر ڈاکٹر امان اللہ قاسم کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے لائنر ایکسلریٹر کے بنکر کی تعمیر میں تعاون فراہم کیا۔ڈاکٹر امان اللہ قاسم نے صحت کے شعبے میں اپنی انجمن کے فلاحی کاموں کے بارے میں بتایا اور صحت کی بہتر سہولیات کے لیے کام جاری رکھنے کا عہد کیا۔