پی ڈی ایم نے پیکا صدارتی آرڈیننس کو مسترد کردیا


اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے قانون سازیوں کو مسترد کرتے ہوئے پیکا صدارتی آرڈیننس کو کالا قانون قرار دے دیا۔

پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمداللہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ آرڈیننس سے قانون سازی جمہوریت کی منافی آمریت کی علامت ہے۔ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ حکومت نے ساڑھے 3سال میں 63 آرڈیننس جاری کیے، پارلیمنٹ سے قانون سازی کے بجائے آرڈیننسز کا سہارا لیا جارہا ہے،

حافظ حمداللہ نے مزید کہا کہ پیکا صدارتی آرڈیننس کالاقانون ہے، کوڈآف کنڈکٹ میں تبدیلی آرڈیننس پی ڈی ایم مسترد کرتی ہے۔یاد رہے گذشتہ روز صدر پاکستان عارف علوی نے اتوار کو پریونشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے ترمیمی بل پر دستخط کئے تھے۔

صدر کی جانب سے منظوری کے بعد جعلی خبروں اور نفرت انگیز مواد کو روکنے کے لیے پیکا ترمیمی ایکٹ جاری ہو گیا ہے، اب ریاستی اداروں اور اہم شخصیات کے خلاف نفرت انگیز مواد پر سخت قانونی کارروائی ہوگی۔آرڈیننس کے مطابق جعلی خبر دینے پر سزا 3 سال سے بڑھا کر 5 سال کر دی گئی ہے، ناقابل ضمانت گرفتاری اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا بھی ہو سکے گی، فیک نیوز آرڈیننس کا اطلاق سوشل میڈیا پر بھی لاگو ہوگا۔