پاکستان کے ایٹمی سائنسداں مرحوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی کے خلاف دائر درخواست پر عدالت میں سماعت کیلئے 24 فروری کی تاریخ مقرر کر دی گئی ہے۔ جو انہوں نے اپنی زندگی میں دائر کی تھی۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو ڈاکٹر قدیر کے وکلاء سے ملاقات کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔خیال رہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی درخواست 2019 سے عدالت میں زیر التواء ہے جبکہ محسن پاکستان دس اکتوبر 2021 کو انتقال کر گئے تھے۔۔ آج ان کے ایک جگری دوست کوبڑا پریشان دیکھا وہ کہہ رہے تھے ۔ ’’ کہ اگر عدالت نے ڈاکڑ قدیر پر پابندی ہٹا کر انہیں ملک میں گھومنے کی اجازت دے دی تو مرحوم ڈاکٹر قدیر اس پر عمل درآمد کیسے کریں گے۔اس سے نہ صرف ملک بلکہ دنیا اور اگلے جہان کے درمیان بھی بحران پیدا ہو جائے گا جبکہ ملک پہلے ہی دنیاوی بحران کی زد میں ہےِ’’