لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ریموٹ کنٹرول مذاکرات مثبت نتائج نہیں دے سکتے، وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے تکرار کے ساتھ ملک دشمنوں کا تذکرہ کیا جارہا ہے، حکومت اور ریاستی اداروں کا صرف نشاندہی کردینا کافی نہیں، حقائق کی بنیاد پر ملک دشمن عناصر کی بیخ کنی کرنا حکمرانوں کی قومی ذمہ داری ہے۔ منڈی بہائوالدین میں سیاسی، سماجی رہنمائوں سے ملاقات، لاہور میں وحدت کالونی کے محنت کش گل رحمن خان کے جوانسال بیٹے کی ناگہانی موت پر تعزیت کی اور منصورہ میں لوئر دیر خیبرپختونخوا کے سیاسی، بلدیاتی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 12 کروڑ عوام بلدیاتی انتخابات اور شہری حقوق سے محروم ہیں اور سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے باوجود منتخب اداروں کو صوبائی حکومتوں نے مفلوج اور بیکار کردیا ہے۔ ملک میں پائیدار سیاسی جمہوری نظام کے لیے بااختیار بلدیاتی نظام ہی پائیدار ذریعہ ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلدیاتی کاموں کی بیکار مشق سے چھٹکارا پائیں اور وفاق، صوبوں میں پائیدار، بااختیار بلدیاتی نظام کے لیے متفقہ بنیادوں پر آئینی تحفظ دیا جائے۔
لیاقت بلوچ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی بحرانوں سے نجات بااعتماد، بااختیار سیاسی مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے۔ ریموٹ کنٹرول جمہوریت، ریموٹ کنٹرول مذاکرات مثبت نتائج نہیں دے سکتے۔ پی ٹی آئی-حکومت کے درمیان مذاکرات اچھا آغاز ہے، اِن مذاکرات کو قومی ترجیحات، قومی ڈائیلاگ اور گرینڈ پائیدار نتائج کا ذریعہ بنانا قومی سیاسی قیادت کے لیے بڑا ٹاسک ہے۔ بے بنیاد، مصنوعی اور سطحی پاپولر سیاست ناکام ماڈل ہے۔ ریاستی نظام کے استحکام کے لیے اصول، کردار اور انصاف ناگزیر ہے۔ سیاسی، سماجی ناانصافی کا نظام پوری دنیا میں عام آدمی کو بری طرح متاثر کررہا ہے۔ کرپشن بدترین ناسور ہے جو ریاستی اور سماجی نظام کی ہر ہر رگ میں سرائیت کرچکی ہے۔ احتساب کا نظام متنازع اور بیکار کردیا گیا ہے جس سے معاشرتی، سماجی خرابیاں بڑھ گئی ہیں اور معاشی تباہی کی رفتار مزید تیز ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی پاکستان کو ہر تباہی سے محفوظ رکھنے، امانت و دیانت کے نظام اور عوام کے نظریاتی، بنیادی، معاشی اور عدل و انصاف سے متعلق حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ بجلی، تیل اور گیس کو حقیقی قیمتِ فروخت پر لانے کے لے جماعتِ اسلامی حتمی لائحہ عمل اور ملک گیر احتجاج کا اعلان کرے گی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے تکرار کے ساتھ ملک دشمنوں کا تذکرہ کیا جارہا ہے، حکومت اور ریاستی اداروں کا صرف نشاندہی کردینا کافی نہیں، حقائق کی بنیاد پر ملک دشمن عناصر کی بیخ کنی کرنا حکمرانوں کی قومی ذمہ داری ہے لیکن اپنی ناکامیوں، نااہلیوں اور متنازع و مشکوک حکومتی پوزیشن کو چھپانے کے لئے نمائشی باتیں مزید بے یقینی پیدا کررہا ہے۔ قومی سلامتی، سفارتی محاذ، قومی میثاقِ معیشت اور سیاسی استحکام کے لیے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو مبہم نہیں واضح لائحہ عمل کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ انٹرنیٹ میں مداخلت، بند کرنے یا رفتار سست کردینے پر حکومتی وضاحتیں مضحکہ خیز ہیں، مخالفین پر گرفت رکھنے کے لئے انترنیٹ کو سست کرنا حکومت کی بڑی غلط حکمتِ عملی ہے۔