جنیوا (صباح نیوز) اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں پر یا اس کے آس پاس اسرائیلی حملوں نے صحت کے نظام کو تباہ کردیا ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے رپورٹ کے ساتھ منسلک ایک بیان میں کہا کہ غزہ اور اس کے ارد گرد کے ہسپتالوں پر مہلک اسرائیلی حملوں کے پیٹرن اور اس سے منسلک جنگی کارروائیوں نے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مکمل تباہی کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔ اس نے فلسطینیوں کی صحت اور طبی دیکھ بھال تک رسائی کی صلاحیت پر تباہ کن اثر ڈالا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ غزہ کے ہسپتالوں کو فلسطینی دھڑوں کی طرف سے عسکری مقاصد کے لئے استعمال سے متعلق اسرائیلی الزامات مبہم ہیں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ زیادہ تر معاملات میں فلسطینی مسلح گروپ ہسپتالوں کو استعمال کر رہے تھے، تاہم اس نے ان الزامات کو ثابت کرنے کے لئے بہت کم معلومات فراہم کی ہیں۔
فراہم کردہ معلومات بھی مبہم اور مشکوک ہیں،کچھ کیسزمیں عوامی طور پر دستیاب معلومات اسرائیلی دعوئوں کے متضاد معلوم ہوتی ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے وضاحت کی کہ کمال عدوان ہسپتال کو ایسے مریضوں سے خالی کر دیا گیا جنہیں ہیلتھ ورکرز کے ساتھ بیت لاہیہ کے انڈونیشی ہسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔