کراچی (صباح نیوز) ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدروسابق ایم این اسداللہ بھٹونے پاراچنارکی کشیدہ صورتحال پرگہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی بے حسی اورملک میں اشتعال انگیزماحول جب سیکیورٹی فورسز خود ہی محفوظ نہیں توپھر وہ عوام کی کیا حفاظت کریں گے۔اس پربھی سنجیدہ حلقوں کو سوچنا چاہیے کہ یہ صورتحال یہاں تک کیوں پہنچی۔بلوچ عوام کا حق حاکمیت تسلیم اورمحرومیوں کا خاتمہ کیاجائے۔دشمن کے آلہ کاربن کرملک کوعدم استحکام سے دوچار اوربے گناہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ ریاست ماں ہوتی ہے،طاقت اورآمرانہ اقدامات کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے اس طرح کی پالیسیوں اورماضی میں سابق وزیراعلیٰ نواب اکبر بگٹی کیخلاف طاقت کے استعمال نے چنگاری کو آتش فشاں بنادیا،صوبہ بلوچستان آج انتہائی نازک صورتحال سے دوچار ہے۔گوادرپورٹ اورسی پیک جیسے اہم پروجیکٹ کو ناکام بنانے کے لیے ہمارا دشمن بھی اس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ ہمیشہ بات چیت اورایک دوسرے پراعتمادکرنے سے ہی مسائل حل ہوتے ہیں ۔نائن الیون سے پہلے پاکستان میں بم دھماکوں اورخودکش حملوں کا کوئی تصور نہیں تھا۔انہوں نے مرحومین می مغفرت درجات بلندی پسماندگان کے لیے صبرجمیل اورزخمیوں کی جلد ومکمل صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ متاثرہ خاندانوں کی مالی امداد کی جائے۔