منعم ظفر خان نے قائد اعظم فیملی پارک و منی زو کا افتتاح کردیا

کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے ٹاؤن چیئرمین محمد یوسف ، امیر ضلع شمالی طارق مجتبیٰ اور وائس ٹاؤن چیئرمین شعیب بن ظہیرکے ہمراہ نیو کراچی ٹاؤن کے تحت ”قائد اعظم فیملی پارک و منی زو” کا افتتاح کردیا۔

قائد اعظم پارک و منی زو کئی سال سے خستہ حال تھا جسے از سر نو بحال کیا گیا اور علاقہ مکینوں کے لیے کھول دیا گیا۔ پارک میں بچوں کے لیے مختلف جھولے اور کھانے پینے کے اسٹالز بھی لگائے گئے ہیں۔ منی زو میں ہرن، مکاؤ، بلو برڈ، مور، فینسی بطخیں، سارس، شتر مرغ سمیت مختلف پرندے بھی موجود ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے پارک میں انٹری فری رکھی گئی ہے ، قائد اعظم فیملی پارک و منی زو کی افتتاحی تقریب میں علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، پارک و منی زو کی بحالی پر جماعت اسلامی کا شکریہ ادا کیا۔ٹاؤن نیو کراچی کی جانب سے ڈائریکٹر پارکس اورمنتظمین کو اعزازی شیلڈز بھی دی گئیں۔

افتتاح کے موقع پر منعم ظفر خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کے منتخب ٹاؤن چیئرمین اور ان کی پوری ٹیم کی جانب سے نیو کراچی اور نارتھ کراچی کے عوام کے لیے نئے سال کے آغاز میں قائد اعظم فیملی پارک و منی زو بہترین تحفہ ہے۔ آج اس تحفے پر بچے، بوڑھے، بزرگ اور جوان سب کے چہرے خوشی سے چمک رہے ہیں۔ جماعت اسلامی نے پہلے دن سے عزم کیا تھا کہ ہم شہر کی خدمت کریں گے۔ سال 2024 میں جماعت اسلامی کے تمام9 ٹاؤنز میں 125 پارکس بحال کیے گئے ہیں۔ ہم نے ٹاؤنز کے تحت درجنوںسرکاری اسکولز بھی بحال کیے ہیں۔ شہر میں ہزاروںاسٹریٹ لائٹس بھی لگائی گئیں ہیں۔

اگلے مرحلے میں گلیوں میں پیور بلاک بھی لگائیں گے۔ پیپلز پارٹی جمہوریت کی بات کرتی ہے لیکن انہوں نے اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں کیے۔پانی و سیوریج کے مسائل حل کرنے کی ذمہ داری قابض مئیر کی ہے لیکن وہ نہ تو وسائل دینے کے لیے تیار ہیں اور نہ ہی اختیارات۔قابض مئیر صرف اپنے ٹاونز و یوسیز میں فنڈز دے رہے ہیں اور جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز و 87 یوسیز کو فنڈز جاری نہیں کررہے۔ہمارے ٹاؤن چیئرمین کروڑوں روپے کا کام ٹاؤنز کے وسائل سے ہی کروارہے ہیں۔صوبائی و بلدیاتی حکومت ٹاؤنز و یوسیز کو اختیارات دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔منعم ظفر خان نے مزیدکہاکہ جب ٹاؤن چیئرمینز کو جزوی اختیارات دیے گئے تو جماعت اسلامی کے منتخب نمائندوں نے شہر میں پارکوں اور سرکاری اسکولوں کو بحال کرنا شروع کیا۔ پانی و سیوریج کے مسائل کاحل ٹاؤن کے ذمہ نہیں ہے لیکن جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز چیئرمینز محدود وسائل سے بڑھ کر کام کررہے ہیں۔

ہم نے اوّل روز سے کہا تھا کہ ہم اختیارات کارونا نہیں روئیں گے بلکہ مینڈیٹ سے بڑھ کر کام کریں گے۔ آج شہر کا انفرااسٹرکچر تباہ حال ہے۔نکاسی آب کا نظام تباہ ہے، کچرا اُٹھانے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی نے اپنے ذمے لے لی ہے۔ہم کراچی کے عوام کے ساتھ مل کر اس شہر کا حق بھی لیں گے اور کام بھی کریں گے۔کراچی منی پاکستان ہے جو پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے۔ کراچی چلتا ہے تو پاکستان چلتا ہے۔بدقسمتی سے 16 سال سے قابض پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ہے جو کراچی کو اس کا حق دینا نہیں چاہتی۔ پیپلز پارٹی صرف کراچی سے لینا جانتی ہے لیکن کچھ دینے کے لیے تیار نہیں ۔جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے ویژن کے تحت کام کررہے ہیں۔ہم سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان کے کام کو آگے بڑھائیں گے۔

قابض مئیر مرتضی وہاب پیپلز پارٹی کے 13 ٹاؤنز میں سے کسی بھی ایک ٹاؤن کا جماعت اسلامی کے ٹاؤنز سے موازنہیں کرواسکتے کیونکہ جماعت اسلامی کے مثالی ترقیاتی کاموں کا مقابلہ کرپشن ، اقربا پروری سے نہیں کیا جا سکتا ۔  پورے کراچی میں صرف نیو کراچی ٹاؤن ہے جس نے واٹر پارک بنایا ہے۔سابق ناظم نعمت اللہ خان نے اپنے دور حکومت میں تمام یونین کمیٹی کو برابر فنڈز جاری کیے تھے۔ ہم عوام سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے اور خدمت کا سفر بھی جاری رہے گا۔  امیر ضلع شمالی طارق مجتبیٰ نے کہا کہ جماعت اسلامی ضلع شمالی کے تحت نوجوانوں پڑھانے کے لیے بنوقابل پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔ نوجوانوں کے لیے کھیلوں کے میدان اور پارکس بحال کیے جارہے ہیں۔

جماعت اسلامی کی امانتدار قیادت ہے جس نے ڈیڑھ سال میں ہی عوام کے مسائل حل کرنا شروع کردیا ہے۔ ہمیں اپنی ذات کے لیے کچھ نہیں چاہیے،ہم عوام کی خدمت کے لیے آئے ہیں اور خدمت کا سفر جاری رکھیں گے۔ یوسی چیئر مین احمر خان نے کہاکہ جماعت اسلامی کے منتخب چیئرمین و وائس چیئرمین محدود وسائل و اختیارات کے اپنے کام کررہے ہیں۔ قابض مئیر یوسی چیئرمین کو فنڈز دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ جماعت اسلامی خدمت کا سفر جاری رکھے گی۔ ہم نے نارتھ کراچی و نیو کراچی کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ہمارے پاس اختیارات ہوں یا نہ ہوں ہم کام کریں گے۔ آج ہم عوام سے کیے گئے وعدے کو مکمل کررہے ہیں، پارک و منی زوسے وائس چیئرمین فیضان قریشی نے بھی خطاب کیا ۔#