راشدنسیم کا خواتین کے ساتھ بڑھتے ہوئے جنسی درندگی کے واقعات پرگہری تشویش کا اظہار

کراچی( صباح نیوز)جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ودینی اسکالر راشدنسیم نے خواتین کے ساتھ بڑھتے ہوئے جنسی درندگی کے واقعات پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے مخلوط معاشرہ مادرپدرآزادی اوردین فطرت سے ہٹ کرزندگی گذارنے کا نتیجہ قراردیا ہے، معارف اسلامی میں ملاقات کرنے والے وفودسے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے ریجنل ڈائریکٹوریٹ کالجز کی جانب سے کراچی میں خواتین کے کالجز میں طالبات کے معاملات کو نمٹانے( Studets Dealing) کے لیے مرد ملازمین کی تعیناتی کو روک دینے اور اس حوالے سے باقاعدہ ایس او پیز (SOPs) جاری کرنے والے عمل کو خوش آئندقراردیتے ہوئے کہاکہ اسلام ایک دین فطرت ہے جس نے مرد وخواتین کے اخلاط کی ممانت کی ہے تاکہ خواتین محفوظ رہیں۔

انہوں نے کہاکہ روشن خیالی کے نام پر دین فطرت کو چھوڑ کرکوئی دوسرے راستہ پرچلے گا تو پھر یہی کچھ ہوگا۔ان کا خیال یہ تھاکہ جب مکسنگ ویوزٹوہوجائیں گے توساری وارداتیں ختم اورخواتین میں مردوں کیلیے کوئی کشش نہیں رہے گی مگرواقعات اس کے الٹ ہیں۔ روزانہ اخبارات خواتین کے ساتھ درندگی ،قتل اورنارواسلوک کے ساتھ بھرے پڑے ہیں۔طلاق ،خلع اورخاندانی نظام ٹوٹنے کی وجہ بھی یہی مخلوط معاشرہ ہے۔سب سے زیادہ امریکہ میں خواتین درندگی کا نشانہ بنتیں ہیں مغرب کی نقالی میں پاکستان میں بھی یہ واقعات بڑھتے جارہے ہیں اوریہ وہی پر پربڑھ رہے ہیں جہاں پرانٹریکشن اورمیڈیا کے اثرات ہیں۔