حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات کے عمل میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔محمد جاوید قصوری۔محمد جاوید قصوری

لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات سے عمل کو سنجیدہ بناتے ہوئے سیاسی عدم استحکام کا خاتمے کرے ۔ جب تک پاکستان کے اندر سیاسی توازن ٹھیک اور جمہوری ادارے مضبوط نہیں ہونگے اس وقت تک معاشی خوشحالی ممکن نہیں ۔حکومت کی معاشی پالیسی کشکول کے اردگرد گھومتی ہے ، عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ عوام پر خرچ ہونا چاہے، مگر بد قسمتی سے حکمرانوں کے شاہانہ پروٹوکول اورمراعات پر خرچ کیا جا رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ نجکاری کے نام پر جو کھلواڑ اداروں کے ساتھ کیا جا رہا ہے اس نے حکمرانوں کی اہلیت ، صلاحیت اور قابلیت کا پول کھول کررکھ دیا ہے ۔  سٹیٹ بنک کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2024 تک حکومت کا قرض 69570 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، ستمبر میں حکومتی قرض اور جی ڈی پی کا تناسب 65.70 فیصد رہا، جون 2018 کے بعد حکومتی اورجی ڈی پی تناسب کم ترین سطح پرہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومتی پالیسیاں معیشت کو سہارا دینے کی بجائے عوامی مشکلات میں اضافے کا باعث ہیں۔ہر شخص تین لاکھ روپے کا مقروض ہو چکا ہے۔مہنگائی میں کمی کے دعویدار وں کی کارکردگی کاغذوں کی حد تک محدود ہے۔ عوام کو عملاً کسی قسم کا کوئی ریلیف میسر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک معیشت میں استحکام اور مضبوطی کے لئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات، ناقص پالیسیوں کا قلع قمع، سیاسی صورتحال میں بہتری،کرپشن کا خاتمہ اور محب وطن قیادت میسر نہیں آ جاتی اس وقت تک پاکستان کا عالمی برادری میں امیج بہتر نہیں ہو سکتا۔ ملکی حالات نا اہل اور کرپٹ حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلو ں کی بدولت سنگین تر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے حکومتی منصوبوں پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے مزید کہا کہ حکمران ڈنگ ٹپائو اقدامات سے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ٹھوس بنیادوں پر کام کیا جائے اور وہ اس وقت تک نہیں ہو گا جب تک ملک کے اندر سودی نظام معیشت برقرار ہے