اسلام آباد(صباح نیوز)ماسٹر یوآن کے بنائے ہوئے قائد اعظم محمد علی جناح اور چیئرمین ما زے تنگ کے مجسموں کی تقریب رونمائی کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف سے ممتاز چینی آرٹسٹ و مجسمہ ساز ماسٹر یوآن شیکم نے ملاقات کی۔ملاقات میں چیئرمین ما زے تنگ کی بھتیجی مادام ما شیا چنگ بھی موجود تھیں، تقریب 25 دسمبر کو قائد اعظم اور 26 دسمبر کو ما زے تنگ کی سالگرہ کی مناسبت سے منعقد کی گئی تھی، جس میں وزیراعظم نے پاکستان آمد پر ماسٹر یوآن کو خوش آمدید کہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قائد اعظم اور چیئرمین ما کے مجسمے بنانے پر ماسٹر یوآن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کی یہ تقریب تاریخی ہے، دونوں عظیم رہنماوں کے مجسمے ماسٹر یوآن کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کی قیادت کرتے ہوئے نئی اسلامی مملکت پاکستان کی بنیاد رکھی جبکہ جدید چین کی بنیاد رکھنے میں چیئرمین ما زے تنگ کا کلیدی کردار تھا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چیئرمین ما زے تنگ کی عزت و احترام ہر پاکستانی کے دل میں ہے، پاکستان اور چین کے مابین تاریخی تعلقات کی بنیاد مشترکہ عزت و احترام اور بھروسے پر مبنی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کے مطابق چین اور پاکستان دونوں قدیم تاریخی ورثوں کے امین ہیں، انہوں نے چین میں قائم ٹیرا کوٹا واریئرز میوزیم کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ میوزیم انتہائی متاثر کن تاریخی ورثہ اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان وادی سندھ کی قدیم ترین تاریخ کا مسکن ہے، جہاں موہنجو دڑو اور ہڑپہ میں ہزاروں سال پرانی انسانی تاریخ پنہاں ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی وزیراعظم لی کی چیانگ کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے مثالی تعلقات مزید مستحکم ہوئے، پاکستان اور چین کی آل ویدر اسٹریٹجک پارٹنر شپ نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک سے لے کر دفاع اور دفاعی پیداوار اور زراعت کے شعبوں میں تعاون میں مزید بہتری آرہی ہے، زراعت میں گریجوایٹ کا پہلا دستہ زرعی یونیورسٹیوں میں تربیت اور تحقیق کی غرض سے جلد چین روانہ ہوگا۔۔