مولانا فضل الرحمان بھائی ہیں کسی بھی وقت مدارس بل پر بیٹھ کر بات ہوسکتی ہے،خواجہ آصف

اسلام آباد (صباح نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بھائی ہیں کسی بھی وقت مدارس بل پر بیٹھ کر بات ہوسکتی ہے جو بھی تحفظات ہیں سنیں گے۔ سول نافرمانی تحریک شروع ہونے سے پہلے ہی دم توڑ دیگی، ڈی چوک پر پی ٹی آئی پنجاب کی لیڈرشپ نظر نہیں آئی،9مئی اور 26 نومبر کی بغاوتوںکے احتساب کیلئے فریم ورک تیار ہے،

نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جسٹس منصور علی نے کہا ہے کہ 26 آئینی ترمیم کے بعد عوام کا اعتماد عدلیہ سے اٹھ جائے گا، تو میں نے ٹوئٹ میں ان سے پوچھا ہے کہ اس سے پہلے ثاقب نثار یا کھوسو صاحب کے وقت میں یا دوسرے جج صاحبان خاموشی سے گھر کیوں چلے گئے تھے۔ اس وقت جو فیصلے ہورہے تھے اور میاں نوازشریف کا جو فیصلہ ہوا ان کو جس طرح عدالتوں نے ٹارگٹ کیا اس وقت ان جج صاحبان کو خیال نہیں آیا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے ساری دنیا میں اقدامات کیے جارہے ہیں ملک میں اس چیز کی بہت ضرورت ہے قانون سازی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سول نافرمانی کی کال دے کر شوق پورا کر لیں اگر وہ کال دینا چاہتے ہیں تو میرے خیال میں ان کی کال کو کوئی فالو نہیں کرے گا۔

انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کے عوام مسائل کا حل چاہتے ہیں اور مسائل اسی صورت حل ہوسکتے ہیں کہ ملک میں امن ہو اگر بار بار اسلام آباد پر حملہ ہوگا بار بار خیبرپختونخوا کی طرف سے دھمکیاں دی جائیں گی اور جھوٹ کی سیاست کی جائے گی تو کبھی مسائل حل نہیں ہوسکتے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 9مئی اور 26 نومبر کو بغاوتیں کی گئیں، ان کا احتساب نہ ہوا تو مستقبل کیلئے ایک دروازہ کھل جائے گا۔ اس حوالے سے احتساب کا فریم ورک تیار ہے اور اسے مزید بہتر بھی کر لیا جائے گا۔خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کیا تحقیقات کروانی ہے؟ سارے ثبوت اور اعترافات تو موجود ہیں، سپریم کورٹ کے سینئر ججز کا ذکر کرکے بانی پی ٹی آئی وہی عدالتی سرپرستی چاہتے ہیں جو انہیں 9 مئی کے بعد ملی تھی اور جانبدار عدلیہ ان کی پشت پر کھڑی تھی ورنہ 9 مئی کا قصہ بہت پہلے تمام ہوچکا ہوتا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ سول نافرمانی تب کامیاب ہوتی ہے جب عوام کا انحصار ریاست پر نہ ہو، اب ریاست عوام کو ہر چیز مہیا کر رہی ہے، ریاست عوام کو پانی بجلی گیس تیل سمیت دیگر سہولیات فراہم کر رہی ہے، سول نافرمانی انگریز کے زمانے میں چلتی تھیں۔ پی ٹی آئی کے جس بندے نے یہ تجویز دی ہے وہ تاریخ سے ناواقف ہے۔ اس سے قبل بھی بانی پی ٹی آئی نے دھرنے میں بل جلایا تھا تب بھی کسی نے عمل نہیں کیا تھا۔ کون شخص ہے جو اپنا بل ادا نہیں کرے گا۔ اگر بل ادا نہیں کرے گا تو وہ سہولتوں سے محروم ہو جائے گا، کوئی بھی اپنی فیملی کو ان سہولتوں سے محروم نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کو سیاسی معاملات کی سمجھ نہیں لیکن مالی معاملات کی بہت سمجھ ہے، بشری بی بی نے کہا کہ مجھے اکیلا چھوڑ دیا گیا تھا۔ اس کا مطلب جو لے کر آئے تھے۔ گنڈاپور اور عمر ایوب وہ چھوڑ گئے۔ میں نے ویڈیو دیکھی جس میں بشری بی بی خود جا رہی تھیں، بشری بی بی کو کوئی چھوڑ کر نہیں گیا ،ان سمیت سب بھاگے تھے۔خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ کہا کہ وہ مذاکرات صرف اسٹیبلشمنٹ سے ہی کریں گے، اب خبروں میں آرہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، میرے خیال سے اس کی شروعات اسمبلی سے کریں، اگر وہ اسمبلی کو چلانا چاہتے ہیں قانون سازی کرنا چاہتے ہیں تو اپوزیشن کریں۔

انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر پنجاب سے ان کی کوئی لیڈرشپ نظر نہیں آئی، مجھے تو کے پی کا ایم این اے بھی نظر نہیں آیا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آج تک پی ٹی آئی والے بارہ لاشیں بھی نہیں دیکھا سکے پہلے وہ ہزاروں پھر دو سو سے زائد قتل عام کہتے تھے لیکن یہ بارہ لاشیں بھی نہیں دیکھاسکے بلکہ بعض لاشیں زندہ ہوگئیں ہیں جن کو انھوں کہا کہ جاں بحق ہوئے ہیں وہ زندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں بہت سے اختلافات ہیں ۔بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ کی لڑائی ان کی بیگم کے ساتھ ہے ۔وہ ایک الگ لیڈر شپ کی لڑائی ہے یہ پارٹی شکست کا شکار ہوجائے گی۔ پی ٹی آئی میں پھوٹ نظر آرہی ہے یہ ساری فراڈ پارٹی ہے۔