نئی دہلی (صباح نیوز)پاکستان میں چیمپینز ٹرافی 2025 ء کے معاملے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا ۔بی سی سی آئی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیش کردہ فیوژن ہائبرڈ ماڈل کو ماننے سے انکار کردیا۔ بھارتی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ بی سی سی آئی نے پی سی بی کا تجویز کردہ فیوژن ہائبرڈ ماڈل بھی مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت میں شیڈول آئی سی سی ایونٹ پر ہائبرڈ ماڈل کا اطلاق نہیں ہوسکتا کیونکہ وہاں کوئی سیکیورٹی تھریٹ نہیں ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کی انتظامیہ کو واضح پیغام بھیجا ہے جس کے نتیجے میں ایک نیا تعطل پیدا ہوگیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی کا مؤقف واضح ہے کہ بھارت میں کوئی سیکیورٹی تھریٹ نہیں۔ لہذا اس قسم کی تجویز کو قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ بھارت نے اگلے 10 سال کے دوران آئی سی سی کے متعدد ایونٹس میزبانی کرنی ہے جن میں ویمن ورلڈ کپ 2025ئ، ٹی 20 ورلڈ کپ 2026 ء کی سری لنکا کیساتھ مشترکہ میزبانی، چیمپئنز ٹرافی 2029 ء اور ورلڈکپ 2031 ء کے ایونٹس شامل ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ سمجھا جاتا ہے کہ تمام متعلقہ فریق بحران کے خاتمے کے لیے ایک دوستانہ حل تلاش کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور آئی سی سی بورڈ اگلے چند دنوں میں دوبارہ اجلاس کرے گا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی سی بی اپنے مؤقف پر ڈٹا رہا تو وہ چیمپئنز ٹرافی 2025 ء کی میزبانی بھی محروم ہو سکتا ہے۔
دریں اثنا، پاک بھارت ڈیڈ لاک کے بعد آئی سی سی کا اجلاس اب 5 دسمبر کو ہوگا جس میں بڑا فیصلہ متوقع ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھارت کے حق میں یکطرفہ فیصلہ ہونے کی صورت میں ایونٹ کے بائیکاٹ کی دھمکی دے چکا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ آئی سی سی یا بھارتی بورڈ کی جانب سے پاکستان کی تجاویز پرکوئی رابطہ نہیں ہوا ، پاکستان کی تجاویز زیر غور ہیں، ابھی ان پر فیصلہ نہیں ہوا ۔ ان تجاویز پر اگلے چند روز میں بات چیت متوقع ہے۔ چیئر مین پی سی بی محسن نقوی کہہ چکے ہیں کہ بھارت پاکستان نہیں آئے گا تو ہم بھی وہاں نہیں کھیلیں گے لہذا جو ہوگا برابر ی کی بنیاد پر ہوگا، یہ نہیں ہوسکتا کہ بھارت یہاں نہ آئے اور ہم وہاں جاکر کھیلیں۔واضح رہے کہ پاکستان نے 3 سال تک پاک بھارت کے میچز نیوٹرل وینیوز پرکرانے کی تجویز دی تھی۔