اسلام آباد(صباح نیو) اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے کہاہے کہ شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کا نکا بنا ہوا ہے،حکومت کے پاس ایف بی آر کے ٹیکس شارٹ فال پر قابو پانے کا کوئی پلان نہیں ہے،حکومت سے پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہورہی ہے اور پاور سیکٹر کی نجکاری کی بات کررہے ہیں، دو تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیسے کی جائے گی کوئی سرمایہ کار آنے کو تیار نہیں۔
ان خیالات کااظہار اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے پارلیمنٹ ہاؤس میں قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عمر ایوب نے کہاکہ کمیٹی میں نوید قمر کو کہا ہے کہ میڈیا کے دوستوں کو کمیٹی اجلاس میں بیٹھنا چاہیے، درمیان میں یہ ہدایات آئیں صحافی کمرے سے باہر چلے جائیں،سوال و جواب میں ایسی کوئی بات نہیں تھی جو صحافیوں کو پتہ نہ ہو، دونوں خسارے کنٹرول میں ہیں اس پر میں نے اعتراض کیا، معیشت اور بڑی صنعتوں کی پیداوار نہیں بڑھ رہی ہے، زرعی ٹیکس کو بڑھایا جارہا ہے جو غیر حقیقی ہے،
پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہورہی ہے اور پاور سیکٹر کی نجکاری کی بات کررہے ہیں، دو تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیسے کی جائے گی کوئی سرمایہ کار آنے کو تیار نہیں، گردشی قرضوں کا بہاؤ ہم ماہانہ 8 ارب روپے تک لائے تھے اب 55 ارب روپے ہے، کپیسٹی چارجز میں اسی وجہ سے اضافہ ہورہا ہے اور اس کا اثر عوام پر پڑے گا، ایل این جی کے چار جہاز ٹیک اینڈ پے معاہدوں کے تحت ہیں، گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ تیزی سے بڑھ رہا ہے،سردیوں میں گیس کی طلب بڑھے گی اور صارفین پر اس کا بوجھ پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ سول سرونٹس کے اثاثوں کے ساتھ ملٹری اور جوڈیشل افسران کے اثاثے بھی پبلک کریں، جس کے جواب میں کمیٹی میں سب مسکرائے، ایس آئی ایف سی میں کتنے سرونگ یونیفارم کے لوگ موجود ہیں یہ سوال پوچھا، ایس آئی ایف سی موجود افراد کی استعداد کیا ہے ؟
ایس آئی ایف سی پر اخراجات اور کیا کھویا کیا پایا یہ بتائیں، پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ تھاکوٹ بٹگرام تک پہنچ گئی ہے، بلوچستان سے کیسے پٹرولیم مصنوعات نکلتی ہیں، مجھے یہ معلوم ہے 9 لوگ ملوث ہیں، انہوں نے کہاکہ عمر ایوب خان انٹرنیٹ سپیڈ ڈیڈ ہے اور یہ کہتے ہیں کہ آئی ٹی ایکسپورٹ بڑھی ہیں، ایک تھانیدار کو بٹھایا گیا ہے جو ایک ایک گیگا بائٹ کو چیک کرتا ہے، ایف بی آر کے ٹیکس شارٹ فال پر قابو پانے کا کوئی پلان نہیں ہے، مہنگائی میں کمی کا کہا جارہا ہے ہمیں بتایا جائے کہاں کم ہوئی ہے مہنگائی؟انہوں نے کہاکہ شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کا نکا بنا ہوا ہے، اسٹاک مارکیٹ میں کتنی آفرز آئی ہیں یہ حکومت بتادے، انرجی کے شعبہ بحران کا شکار ہے اور کیپسٹی پیمنٹ بڑھنی ہے۔