شہدا کی لاشیں لواحقین کو کس شرط پر دی جارہی ہیں، عارف علوی کا دعوی سامنے آگیا

اسلام آباد (صباح نیوز ) سابق صدر پاکستان عارف علوی نے دعوی کیا ہے کہ پی ٹی آئی دھرنے کے شہدا کی لاشیں اسی شرط پر لواحقین کے حوالے کی جارہی ہیں کہ وہ ایک فارم پر دستخط کریں کہ یہ  ایک حادثاتی موت تھی۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں عارف علوی کا کہنا ہے کہ دسیوں مظاہرین مارے گئے لیکن اعداد و شمار چھپائے جا رہے ہیں، اسپتال کا ریکارڈ چھین لیا گیا، مردہ خانے سیل کر دیے گئے اور کوئی پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ مرنے والے 200 ہوں یا 10 یہ سب ہمارے ملک کے شہری تھے اور عمران خان کی رہائی اور جمہوریت کی محبت میں اسلام آباد پہنچے تھے۔  انہوں نے کہا کہ ہمیں تو رینجرز اور پولس والوں کی شہادت کا بھی غم ہے کیوں کہ وہ بھی میرے وطن کے شہری ہیں جن کو بندوقیں تھما کر گمراہ کیا گیا اور کہا گیا کہ معصوموں کو کچل دو اور انہیں بھون کر رکھ دو۔

سابق صدر نے اپنے پیغام کے ساتھ ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں پی ٹی آئی کے جوان و بوڑھے حامیوں کو رقص کرتے ہوئے جلوس میں آگے بڑھتے دکھایا گیا ہے۔ اسی ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے طنزیہ کہا کہ یہ ہیں وہ شواہد جن سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ دہشت گرد اسلام آباد کس نیت سے داخل ہو رہے تھے۔

 عارف علوی نے کہا کہ یہ ویڈیو ریکارڈ کے لیے پیش کی جارہی ہے جس میں صاف لگتا ہے کہ ان کے کپڑوں میں کلاشنکوفیں چھپی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی اور قانون اور جمہوریت کی بحالی کا واحد مطالبہ لے کر اسلام آباد میں آنے والے خوش مزاج مظاہرین ویڈیو میں دیکھے جاسکتے ہیں۔