حکومت و اپوزیشن میں مذاکرات نہ ہوئے تو رہی سہی جمہورت بھی ختم ہو سکتی ہے، سراج الحق


ڈیرہ اسماعیل خان(صباح نیوز) سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت و اپوزیشن میں مذاکرات نہ ہوئے تو جمہورہت کا خاتمہ ہوسکتا ہے،الیکشن اور جمہوریت محض ڈراما ہوتا ہے،حکومت کا فیصلہ عالمی استعمار کرتا ہے،ہم آزاد نہیں ہیں،نماز روزے کی آزادی تو امریکا و برطانیہ میں بھی ہے،اب فوجوں کی جنگ کے بغیر دنیا کو فتح کرنے کی پالیسی آ گئی ہے،سودی نظام خدا و رسول کے خلاف اعلان جنگ ہے،جب تک یہ نظام تہہ و بالا نہیں کیا جائے گا تب تک ترقی خام خیالی رہے گی،ہماری معیشت پر آئی ایم ایف کا قبضہ ہے،تجارت اس کے قبضے میں ہے،برآمدات و چیزوں کی قیمتوں کا فیصلہ وہ کرتا ہے،وہ جماعت اسلامی ڈیرہ کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ کونسل ہال میں منعقدہ ایک روزہ تربیتی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے،

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں قرآن مجید کے مطابق فیصلے نہیں کیے جاتے،تعلیمی نصاب مغرب سے آتا ہے اس لیے قوموں کی تعمیر اور روح و جسم کا علاج کرنے والا معلم پیدا نہیں ہو سکتا،ہمارا اور ان کا تنازع یہی ہے کہ ہم شرعی نظام چاہتے ہیں اور وہ اپنا نظام ٹھونسے ہوئے ہیں،دنیا کو غیر سیاسی مسلمان اور غیر سیاسی اسلام چاہیے،ہمیں میدان کربلا کی مانند کثرت و قلت کا شیطانی تصور ترک کر کے صرف خدا و رسول کی خوشنودی و حکم کی خاطر جدوجہد کرنا ہو گی،آج یزید کو باطل ااور امام حسین کو برحق مانا جاتا ہے،ہمیں دین و شریعت کے بغیر حکومت نہیں چاہیے،اسی لیے آصف علی زرداری اور شہباز شریف کی شراکت اقتدار کی دعوت مسترد کر دی.پاکستان کا مسئلہ وسائل کی کمی نہیں ہے،اصل مسئلہ چوروں کی حکمرانی ہے، مقتدر افراد کے اربوں ڈالرز بیرونی ممالک کے بنکوں میں جمع ہے،

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے سیاسی جماعتوں اور قوم کو تقسیم کیا ہوا ہے،حکومت و اپوزیشن میں مذاکرات کے ذریعے مسائل حل نہ کیے گئے تو رہی سہی جمہوریت بھی ختم ہو سکتی ہے،حکومت عوام کو امن نہیں دے سکتی،راستے محفوظ نہیں ہیں،پاراچنار میں شیعہ سنی نہیں پاکستانی شہید ہوئے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو تمام مسائل حل کریں گے،

مفتی محمد امتیاز مروت نے کہا کہ اقامت دین کی جدوجہد کے لیے مسلمانوں کی انفرادی و اجتماعی زندگی دین اسلام کے مطابق ہونی چاہیے،امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے لیے قوت و غلبے کا حصول ضروری ہے،رسول اللہ کے بعد یہ ہمارا فریضہ ہے،ان کے عطا کردہ نظام حیات کے مقابلے میں کسی اور نطام زندگی کو قبول کرنے سے ہم مسلمان کیسے رہ سکتے ہیں،ضلعی امیر منظر مسعود خٹک نے کہا کہ ڈیرہ گھمبیرمسائل سے دوچار ہے حالاں کہ گورنر و وزیر اعلی ڈیرہ کے باسی ہیں،بجلی و گیس اور نکاسی آب کی سنگین مشکلات درپیش ہیں،جنرل سیکرٹری اسد جان نے کہا کہ فلسطین و کشمیر کے مظلوم مسلمان مصروف جہاد ہیں اور ان کے حوصلے بلند ہیں،نوید احسن نیاز نے کہا کہ لوگوں کو تحریک اسلامی سے جوڑنے کے لییکارکنوں کو نرمی اور معاف کرنے کا راستہ اختیار کرنا ہو گا،وہ بہ فضل خدا فتح یاب ہوں گے.

تربیتی اجتماع سے سابق ضلعی امیر زاہد محب اللہ ایڈوکیٹ اور مولانا نجم الدین سراج نے بھی خطاب کیا،شوکت نے نعتیہ کلام سنایا،محمد نعمان نے جہادی ترانہ پیش کیا،سراج الحق نے نئے ارکان جماعت مولانا شوکت اور محمد علی سے حلف بھی لیا.اس موقع پر تنظیم کے ضلعی و تحصیل کے امرا و دیگر عہدے داران سمیت عبدالمتین بابڑ،بشیر ہرگن،قاری عبدالقدیر، خرم حماد نیازی، عبدالرف، نعمان سدوزئی، محمد یوسف خٹک،پاکستان ورکرز فیڈریشن جنوبی اضلاع کے رہ نما قیصر کامران،فضل الرحمان بلوچ ایڈوکیٹ، قیصر بلوچ ایڈوکیٹ،اعظم خان کڑی شموزئی، اعظم خان بلوچ اور بشیر بلوچ بھی موجود تھے.