وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس ، اسلام آباد کے شہریوں کی سہولت کیلئے 2 میگا پراجیکٹس کا سنگ بنیاد 5 نومبر کو رکھنے کا فیصلہ

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پراسلام آباد کے شہریوں کی سہولت کیلئے 2 میگا پراجیکٹس کا سنگ بنیاد 5 نومبر کو رکھا جائے گا،ان منصوبوں کی تکمیل سے وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک کے مسائل مستقل طور پر حل ہوں گے اور یہاں آنے والے دیگر شہروں کے لوگوں کو بھی آمدورفت میں سہولت ملے گی۔ یہ فیصلہ وزیر داخلہ کی زیر صدارت سی ڈی اے میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو سرینا چوک اور ایف ایٹ انٹرچینجز کی تعمیر کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ تعمیراتی کام کے دوران ٹریفک پلان سے متعلق چیف ٹریفک آفیسر اسلام آباد سرفراز ورک نے بریفنگ دی۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، چیئرمین سی ڈی اے، آئی جی اسلام آبادپولیس، ڈی سی اسلام آباد، چیف ٹریفک آفیسر اسلام آباد سمیت متعلقہ سینئر افسران شریک تھے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سرینا چوک انٹرچینج اور ایف ایٹ ایکسچینج چوک انٹرچینج پراجیکٹس کے تعمیراتی کاموں کا آغاز باقاعدہ طور پر 5 نومبر کو کیا جا رہا ہے۔ سرینا چوک انٹرچینج 10 ماہ کے بجائے صرف 3 ماہ میں بنے گا، اس پراجیکٹ کے تحت 2 انڈر پاسز تعمیر ہوں گے اور رابطہ سڑکیں بنیں گی۔ ایف ایٹ ایکسچینج چوک انٹرچینج 12 ماہ کے بجائے صرف 4 ماہ میں مکمل ہوگا،اس کے تحت ایک فلائی اوور ،ایک انڈر پاس اور رابطہ سڑکیں بھی تعمیر ہوں گی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے پراجیکٹس کی مقررہ کردہ مدت میں تکمیل کے لیے سی ڈی اے کو ٹاسک دے دیا ہے ۔ سی ڈی اے نے سرینا چوک ا نٹرچینج پراجیکٹ 10 ماہ اور ایف ایٹ ایکسچینج چوک انٹرچینج کو 12 ماہ میں مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے تعمیراتی کام سے قبل متبادل ٹریفک پلان کی منظوری دے دی۔

انہوں نے کہا کہ انٹرچینجز کی سائٹ سے مختلف سروسز لائنز کی منتقلی کے کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے، تعمیراتی کام 24/7 کرکے مقررہ مدت میں مکمل کرنا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے کیلئے بہترین ٹریفک مینجمنٹ پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے، منصوبوں پر ڈیوٹی کیلئے خصوصی یونٹ تشکیل دے دیا ہے۔ خصوصی یونٹ کے اہلکار منصوبوں کے گرد 24/7 ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے تاکہ ٹریفک کی روانی کو بحال رکھا جا سکے۔ محسن نقوی نے فیض آباد انٹرچینج پر ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لئے جامع پلاننگ کی ہدایت کی۔