چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کااحسن قدام، ایک سائل کی وکیل کی فیس بچالی

اسلام آباد(صباح نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی کااحسن قدام ایک سائل کی وکیل کی فیس بچالی۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کمرہ عدالت میں موجود دو وسینئر کلاء کو ہدایت کی کہ وہ درخواست گزارکاکیس پڑھ کراسے مشورہ دیں کہ کیس میں وکیل کریں یا نہ کریں۔ چیف جسٹس کی ہدایت پر دونوں وکلاء نے سائل کو وکیل نہ کرنے کامشورہ دیا۔ چیف جسٹس کی جانب سے دونوں وکلاء کاشکریہ بھی اداکیا گیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل2رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیسز کی سماعت کی۔ بینچ نے زاہد رحیم کی جانب سے عبدالمتین اوردیگر کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار زاہد رحیم ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ اسے وکیل کرنے کے لئے وقت دے دیا جائے۔اس پر چیف جسٹس کادرخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے میں آپ کے خلاف کوئی بات نظرنہیں آئی ، وکیل کرنے کاکوئی فائدہ نہیں۔

اس پرچیف جسٹس نے کمرہ عدالت میں موجود دووکلاء ڈاکٹر عدنان خان اور مسعودالرحمان کوہدایت کی کہ وہ درخواست گزار کاکیس پڑھ کراسے مشورہ دیں کہ وہ وکیل کرے یا نہ کرے۔ چیف جسٹس نے عدالتی عملے کوہدایت کی کہ دونوں وکلاء کو کیس کی فائلیں فراہم کریں۔ عدالتی عملے نے دونوں وکلاء کوکیس کی فائلیں فراہم کی اور دونوں وکلاء نے فائلیں پڑھ پرمتفقہ طور پر درخواست گزار زاہد رحیم کو مشورہ دیا کہ وہ درخواست دائر نہ کرے کیونکہ ماتحت عدالت کافیصلہ اس کے خلاف نہیں۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار کے ماتحت عدالت کے حکم سے متاثر نہ ہونے کی بنیاد پر کیس نمٹادیا۔چیف جسٹس نے دونوں وکلاء کی جانب سے عدالتی ہدایت پر سائل کو مفت مشورہ دینے پر ان کاشکریہ بھی ادا کیا۔