اسلام آباد(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی کا ل پر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور حماس رہنماء یحیی سنوار کی شہادت پرملک بھر کی طر ح فیصل مسجد اسلام آباد کے باہر نماز جمعہ کے بعدایک بڑا حتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، جس کی قیات جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر میاں محمد اسلم ،امیر جماعت اسلامی نصر اللہ رند ھاوانے کی ، اس موقع پر مظاہرین نے کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے ، جس پر فلسطین کے حق اور اسرائیل و امر یکہ کے خلاف نعرے درج تھے ،مظاہرے میں بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے مرد وخواتین کارکنان اور شہریوں نے شر کت کی ۔
مظاہرین سے خطاب کر تے ہو ئے میاں محمد اسلم نے کہا اسرائیل امر یکی سر پر ستی میں مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے ، جبکہ اُمت مسلمہ کے حکمران سوئے ہوئے ہیں ، انھیں فلسطین کی مائوں ، بہنوں اور بچوں کی چیخیں سنائی نہیں دیتی ،اسرائیل نے نہتے فلسطینیوں کی خیمہ بستیوں پر بمباری کر کے ان کے چیتھڑے اڑا دیے ہیں ، اسرائیل کی فلسطینیوں سے کوئی جنگ نہیں کیو نکہ جنگ تو دو فوجوں کے درمیان ہو تی ہے یہ قتل عام ہے،انھوں نے کہا غزہ پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس، وسطی غزہ سٹی اور شمالی غزہ کے علاقوں میں پناہ گزین کیمپوں، مہاجر بستیوں پر وحشیانہ بمباری، قتلِ عام اور مظالم کے بعد اسرائیل نے مغربی کنارے اور اب لبنان کے خلاف جارحیت شروع کردی ہے۔
تہران پر حملہ کرکے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ اور لبنان میں شیخ حسن نصراللہ اور اب یحیی سنوار کو نشانہ بناکر شہید کیا ہے ،گزشتہ ایک سال میں اسرائیلی جارحیت کے دوران غزہ پر 85ہزار ٹن بارود پھینکا گیا، 80سے 90فیصد شہر ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، لگ بھگ دس ہزار لوگ ملبے تلے دفن ہیں، 43ہزار شہادتیں ہوئیں جن میں 30 ہزار بچے اور خواتین ہیں، اسرائیلی نے سیکڑوں صحافیوں، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف کو قتل کیا، جنیوا کنونشن کے مطابق غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے، ہمیں بطور ریاست اس انسانیت سوز مظالم پر ڈٹ کر کھڑا ہونا چاہیے،میاں محمد اسلم نے کہااسرائیلی فوج کی بمباری سے پورا غزہ کھنڈر بن گیا ہے،
انھوں نے کہا ہم سوال کر تے ہیں تمام کلمہ گو مسلمان حکمران اور سپاہ سالار کہا ں ہیں ، ، فرانس کی پارلیمنٹ میں ایک رکن فلسطین کا جھنڈا لہراتا ہے مگرمسلم حکمرانوں میں حمیت نام کی کو ئی چیز نہیں ہے ،امریکہ اور سارے مغر بی ممالک اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں ، اسرائیل ناسور اور عالمی امن کے لیے مستقل خطرہ ہے، غزہ، لبنان میں خونریزی بند کی جائے، غزہ کے بچوں، عورتوں کو زندہ رہنے کا حق دیا جائے، عالمی برادری اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے اور نیتن یاہو پر جنگی جرائم کے تحت عالمی عدالتِ انصاف میں مقدمہ چلایا جائے۔ اسرائیل کی غزہ میں خونریزی، نسل کشی اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی پامالی اور نیو ورلڈ آرڈر کی بدترین شکل ہے۔
نصر اللہ رندھاوا نے کہا اسرائیل نے غزہ میں آبادیاں مسمار کردیں، وحشیانہ بمباری سے 365 دِنوں میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، 45 ہزار شہادتیں ہوئیں، 12 ہزار کے لگ بھگ لوگ عمارتوں کے ملبے تلے دفن، شہداء میں 18 ہزار بچے اور 14 ہزار خواتین ہیں۔ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہیں، جن کے علاج معالجے کا کوئی انتظام نہیں۔ غزہ کی 23 لاکھ آبادی تباہ ہوگئی، 20 لاکھ انسان بے گھر ہوگئے، انھوں نے کہا واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل کو 310بلین ڈالر کی براہ راست مدد فراہم کی گئی، اسرائیل کا 80فیصد اسلحہ امریکا کا فراہم کردہ ہے جو ہمارے بچوں کے قتل کے لیے استعمال ہو رہا ہے، صہیونی ریاست اس لیے بے لگام ہے کیوںکہ اسے امریکا ، برطانیہ کی سپورٹ حاصل ہے اور عرب ممالک اور اسلامی ممالک خاموش ہیں، اگر آج فلسطینی بچے شہید ہو رہے ہیں تو حکمران جان لیں کہ یہ سلسلہ کل ان کے بچوں تک بھی پہنچ جائے گا، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں پر 25 کروڑ پاکستانی عوام سمیت دنیا بھر کا ہر ذی شعور انسان گہری تشویش اور مذمت کا اظہار کررہا ہے۔،نصر اللہ رندھاوا نے کہاپوری دنیا کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں ختم ہوں، غزہ کی ناکہ بندی ختم ہو، زخمیوں کا علاج ہو، اسرائیل کے جنگی جرائم کا حساب ہو۔