آئینی ترامیم کیلئے دھمکانا،غائب کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز)  امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ آئینی ترامیم کیلئے دھمکانا،غائب کرنا لمحہ فکریہ ہے۔ بلاوجہ بلوچستان کے بارڈرزپرسختی کرکے30لاکھ لوگوں کو بے روزگار کرکے بلوچستان کی بے روزگاری میں مزید اضافہ کر دیا گیامولانا ہدایت الرحمان بلوچ کو اسمبلی میں عوامی مسائل پر بات کرنے سے رکھوانے ،ایوان سے باہر نکالنے ،سپیکر کی جانبداری کی مذمت کرتے ہیں۔ ایران افغان بارڈرپر افغانوں کاقتل لمحہ فکریہ ہے۔بلوچستان وفاق کے مظالم ،بدعنوانی ،صوبائی حکمرانوں کی غفلت، جی حضوری کی وجہ سے پسماندگی وغربت کاشکارہیں ۔

انہوں نے کہاکہ حفاظت کے نام پر دہشت گردی اورفوجی آپریشنزناقابل قبول ہے ۔جماعت اسلامی کی ممبر سازی مہم صوبہ بھر میں جاری ہے بہت جلد نئی صوبائی وضلعی قیادت ممبر سازی ورابطہ عوام مہم میں مزید تیزی بہتری اوروسعت لے آئیں گے بلوچستان کے عوام نوجوان جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ساتھ دیں تاکہ حقوق کے حصول ،ظلم وجبر کے خلاف جدوجہد اور جماعت اسلامی کی پارلیمانی عوامی سیاسی خدمات وجدوجہد میں بہتری واضافہ ہوجائے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے حقوق کواجاگر اورحل کیلئے ہر پلیٹ فارم پر جدوجہد کر رہی ہے بلوچستان اسمبلی میں عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے حوالے سے سب سے توانا آوازمولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی ہے ۔حکمران وفاق کی جی حضوری ،پارٹی قیادت کو خوش کرنے کے بجائے عوامی مسائل کے حل کیلئے عملی فوری اقدامات اُٹھائیں بے روزگاری نے نوجوانوں کو بے راہ روی ،منشیات اور تباہی کی جانب دھکیل دیا ہے ۔بدقسمتی سے حکمران روزگار تونہیں دے رہے الٹاروزگار وکاروبار چھیننے وبندش اور رکاٹیں ڈال رہی ہے ۔

جماعت اسلامی ایوان کے اندروباہر عوامی حقوق کے حصول ،ترقی وخوشحالی کیلئے اور ظلم وجبر لاقانونیت کے خلاف بھر پور آوازاُٹھارہی ہے ۔ حکومتی سطح پر بدعنوانی ختم کیے بغیر ترقی کا خواب خواب ہی رہے گا بدعنوانی نے ہر محکمے کو تباہ ترقیاتی رکھوادیے ۔حکومتی سطح پر بدعنوانی کی وجہ سے ترقیاتی کام سالوں کے بجائے ہفتوں ومہینوں میں تباہ وخراب ہوجاتے ہیں ۔حکومتی اہلکار رشتہ دار وپارٹی جیالوں کو خوش کرنے کیلئے ٹھیکے دیتے ہیں جس کی وجہ سے ایمانداری ودیانت داری کے بجائے رشوت کرپشن وکمیشن میں ترقی ہوتی ہیں بدعنوانی ،شاہ خرچیاں ،مفت خوری اورباربارمنی بجٹ آنے کی وجہ سے عوام دووقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں مہنگائی کی وجہ سے خوردنی اشیاء کی خریداری اور بجلی گیس بلوں کی ادائیگی مشکل اور ناممکن ہوگئی دیہاڑی دار طبقے سب سے زیادہ متاثر ہیں مہنگائی عروج پر ،ملک دیوالیہ حکمران شاہ خرچیوں ومفت خوریوں میں مصروف ہیں بلوچستان کو تباہی وبربادی سے دیانت داری،ایمانداری اور تعلیم بچاسکتی ہے۔قوموں کی ترقی میں دیانت دار ،مخلص ،ایماندار لیڈر اورتعلیم کا بہت بڑاکردار ہے ۔بدقسمتی سے ہمارے حکمران عوام ملک وقوم کے بجائے چند افراد کو بچانے ،ترقی دینے قانون سازی کر رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے