اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان اور ملائیشیا کے وزرائے اعظم نے تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطوں کو فروغ دینے، پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں سیاحت کی صنعت اور نوجوانوں کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ ہوا بازی اور پروازوں کے تعاون کو وسیع کرنے کا فیصلہ اور حلال مصنوعات کی پروسیسنگ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔
وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور باقاعدہ اعلی سطح کے تبادلوں،سٹریٹجک ڈائیلاگ اور دوطرفہ ادارہ جاتی لائحہ عمل کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔8 نومبر 2007 کو کوالالمپور میں دستخط کئے گئے ملائیشیا-پاکستان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے دونوں فریقین نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، تجارت بڑھانے، اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور تجارتی عدم توازن کو دور کرنے پر اتفاق کیا۔اس تناظر میں دونوں فریقین نے دو طرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور جائزہ کے لئے جلد جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کی مشترکہ جائزہ کمیٹی کے اجلاس جلد بلانے پر اتفاق کیا۔دونوں اطراف نے حلال مصنوعات کی پروسیسنگ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ پاکستان کی جانب سے حلال مصنوعات کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے ملائیشیا کو حلال گوشت کی برآمد بڑھانے کی پیشکش کی گئی۔ وزیر اعظم پاکستان نے پاکستان سے ملائیشیا کو حلال گوشت کی برآمد کو سالانہ 200 ملین ڈالر تک لے جانے کی تجویز دی۔
دونوں فریقوں نے اپنی سٹریٹجک شراکت داری اور یکم اگست 1997 کو دستخط کئے گئے دفاعی تعاون کے مفاہمت نامہ کے حوالے سے دوطرفہ دفاعی تبادلوں کی اہمیت کا اعادہ کیا اور نومبر 2023 میں اسلام آباد میں ہونے والی 14ویں مشترکہ کمیٹی برائے دفاعی تعاون (جے سی ڈی سی ) میں کئے گئے فیصلوں کو سراہا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آئیڈیاز 2024 میں شرکت کے لئے ملائیشیا کے اعلی سطح کا وفد بھیجنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔دونوں فریقوں نے اعلی تعلیم اور فنی اور پیشہ وارانہ تربیت کے اداروں کے درمیان تعلیمی روابط اور تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان عوامی رابطوں کو فروغ دینے، پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں سیاحت کی صنعت اور نوجوانوں کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیاحت میں اضافے کا خیرمقدم کیا۔ اس کے علاوہ ہوا بازی اور پروازوں کے تعاون کو وسیع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
فریقین نے دو طرفہ کاروبار کو بڑھانے کا فیصلہ کیا۔فریقین نے فلسطین اور مشرق وسطی کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔بعد ازاں دونوں وزرائے اعظم نے مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) اور تعاون کی ایک دستاویز کے تبادلہ کی تقریب میں شرکت کی۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) اور ملائیشیا ایکسٹرنل ٹریڈ ڈویلپمنٹ کوآپریشن کے درمیان تجارتی تعاون پر مفاہمت کی یادداشت اور پاکستان-ملائیشیا بزنس کونسل (پی ایم بی سی) اور ملائیشیا-پاکستان بزنس کونسل(ایم پی بی سی) کے درمیان حلال تجارت میں تعاون کے لئے ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور ملائیشین کمیونیکیشن اینڈ ملٹی میڈیا کمیشن (ایم سی ایم سی) کے درمیان تعاون کی ایک دستاویز پر بھی دستخط کئے گئے۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ملائیشیا کے وزیر اعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا،